نوجوت سنگھ سدھو نے ایک بار پھر پاکستان کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے

پاکستان کا دورہ کرنا بھارت کے جنوبی علاقوں کے دورے کرنے سے کہیں بہتر تھا:سابق کرکٹر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 13 اکتوبر 2018 16:47

نوجوت سنگھ سدھو نے ایک بار پھر پاکستان کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے
کسولی(اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13اکتوبر 2018ء) بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق اوپننگ بلے باز اور بھارتی پنجاب میں کانگریس پارٹی کی حکومت میں بطور وزیر اپنی خدمات سر انجام دینے والے نوجوت سنگھ سدھو نے ایک بار پھر پاکستان کی تعریفوں کے پل باندھ کر انتہاءپسند ہندوﺅ ں کے سینے پر چھری چلا دی ہے۔اپنے ایک بیان میں نوجوت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ ان کا پاکستان کا دورہ کرنا بھارت کے جنوبی علاقوں کے دورے کرنے سے کہیں بہتر تھا ،نوجوت سنگھ سدھو نے یہ بیان بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے علاقے کسولی میں ساتویں خوشونت سنگھ لٹریچر فیسٹیول میں شرکت کے موقع پر دیا ۔

رپورٹس کے مطابق عا م آدمی پارٹی کے ایک ممبر اسمبلی نے نوجوت سنگھ سدھو نے پاکستانی اور بھارتی پنجاب کے مابین مماثلتوں کے حوالے سے سوال کیا جس کے جواب میں نوجو ت سنگھ سدھو کا کہنا تھا کہ وہ بھارت کے جنوبی علاقوں میں جاتے رہتے ہیں لیکن آج تک وہاں کے زبانوں اور کھانوں کو نہیں سمجھ پائے ہیں اور وہاں کے کھانے بہت زیادہ دیر نہیں کھا سکتے ہیں ،سدھو نے اگست میں اپنے دورہ پاکستان کی یادیں دہراتے ہوئے کہا کہ ہماری زبان ایک ہے،پنجابی کی ایک گالی انگریزی کی 10گالیوں پر بھاری ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

کانگریس رہنما نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ” پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو میری چپھی کوئی سازش نہیں تھی ،یہ کوئی رافیل لڑاکا طیاروں کی ڈیل نہیں تھی ، میں آپ سے بھی گلے ملا،کیا اس میں بھی کوئی سازش تھی ؟ ،اگر کوئی کہے کہ ہم کرتار پور کا بارڈر کھولنے کے لیے تیار ہیں ،میرا مطلب ہے کہ پاکستا ن نے400مرتبہ یہ بات کہی اور میں اسے ان کی محبت سمجھتا ہوں،میں نہ صرف ان کے گلے لگوں گا بلکہ ان کا بوسہ بھی لوں گا،مجھے ان لوگوں کی قطعی کوئی پروا نہیں جو اس پر سیاست کرتے ہیں ،میں نے ہمیشہ اپنی زندگی اپنی مرضی سے گزاری ہے “ ۔ 
وقت اشاعت : 13/10/2018 - 16:47:00

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :