کرکٹ بورڈ کے اخراجات میں کمی اور معیاری کرکٹ کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ کا ڈھانچہ تبدیل کرنے کے لیے مشاورت جاری

اگلے سال سے محکموں کی ٹیمیں ختم کرکے صرف ریجنل کرکٹ پرمشتمل نئے فرسٹ کلاس کرکٹ نظام کو متعارف کرانے پر اتفاق ٹاسک فورس ممبران سٹیک ہولڈز سے رابطے کرکے تیار کی جانے والی رپورٹ گورننگ بورڈ کے اجلاس میں پیش کریں گے‘ نجی ٹی وی

ہفتہ 20 اکتوبر 2018 21:50

کرکٹ بورڈ کے اخراجات میں کمی اور معیاری کرکٹ کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ کا ڈھانچہ تبدیل کرنے کے لیے مشاورت جاری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2018ء) کرکٹ بورڈ کے اخراجات میں کمی اور معیاری کرکٹ کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ کا ڈھانچہ تبدیل کرنے کے لیے مشاورت جاری ہے،اگلے سال سے محکموں کی ٹیمیں ختم کرکے صرف ریجنل کرکٹ پرمشتمل نئے فرسٹ کلاس کرکٹ نظام کو متعارف کرانے پر اتفاق کر لیا گیا،ٹاسک فورس ممبران سٹیک ہولڈز سے رابطے کرکے تیار کی جانے والی رپورٹ گورننگ بورڈ کے اجلاس میں پیش کریں گے۔

نجی ٹی وی کے مطابق اس مقصد کے لیے کرکٹ بورڈ کے آئین میں بھی چند ترامیم کی جائیں گی تاکہ اس تجویز کو قابل عمل بنانے میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہوسکیں۔ واپڈا کے لیفٹیننٹ جنرل (ر)مزمل حسین کی سربراہی میں قائم ٹاسک فورس اس پر کام کرنے میں مصروف ہے جبکہ پی سی بی کے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ کے نمائندے معاونت کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

پی سی بی ٹاسک فورس ممبران موجودہ فرسٹ کلاس سیزن ختم ہونے کے اگلے سال کے لیے نئے مجوزہ نظام کومتعارف کرانے کے لیے مشاورت کررہے ہیں۔

مجوزہ نئے ڈومیسٹک کرکٹ سسٹم میں محکموں کا کردار سرے سے ختم کرکے صرف ریجنل کرکٹ پر فوکس کرنے پر زوردیا جارہاہے۔ٹاسک فورس کی کوشش ہے کہ معیاری کرکٹ کے لیے ریجنز کی تعداد کو صرف چھ تک محدود کردیا جائے اور ان میں اسلام آباد،لاہور،کراچی،پشاور، ملتان اور کوئٹہ کو نمائِندگی دینے پر غور کیا جارہاہے تاہم ایک تجویز یہ بھی ہے کہ چھ کے بجائے اس تعداد کو آٹھ کردیاجائے۔

اس بات کا بھی امکان ہے کہ ریجنز کو ڈویژن کرکٹ میں بدل دیا جائے ۔ جو ٹیمیں گریڈ Iمیں شامل نہیں ہوسکیں گی، ان کے لیے گریڈIIطرز کی کرکٹ رکھی جاسکتی ہے۔محکموں کی ٹیموں کو فارغ کرکے نئے سسٹم میں کھلاڑیوں کی میچ فیس اور ڈیلی الائونس کے ساتھ انعامی رقم کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا جارہاہے تاکہ کھلاڑی بے روزگار نہ ہوں ۔
وقت اشاعت : 20/10/2018 - 21:50:18

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :