22ء کا ورلڈ کپ قطر کو دینے کے لیے فرانس سے معاہدے کاانکشاف

قطرکے پیرس سان جیرمن فٹ بال کلب خریدنے کے وعدے پرفرانسیسی صدرنے میزبانی لیکردی تھی،برطانوی میڈیا

ہفتہ 3 نومبر 2018 12:19

22ء کا ورلڈ کپ قطر کو دینے کے لیے فرانس سے معاہدے کاانکشاف
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 نومبر2018ء) برطانوی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ 2022ء کا ورلڈ کپ قطر کو دینے کے لیے امیر قطر اور فرانس کے سابق صدر نیکولا سارکوزی کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق بتایا گیا ہے کہ سابق فرانسیسی صدر نیکولا سارکوزی نے امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے وعدہ کیا تھا کہ اگر قطر پیرس سان جیرمن فٹ بال کلب خرید کرے اور فرانس میں ایک سپورٹس چینل شروع کرے تو وہ 2022ء کے فٹ بال کی میزبانی دوحہ کو دلوانے میں مدد کریں گے۔

2010ء میں موجودہ امیر قطر اور سابق فرانسیسی صدرنیکولا سارکوزی کے درمیان ایک میٹنگ ہوئی تھی۔ اس میں سارکوزی نے تمیم بن حمد سے کہا تھا کہ وہ پیرس فٹ بال کلب خریدیں اور فرانس میں چینل شروع کریں، اس کے بدلے میں وہ 2022ء کے فٹ بال کپ کی میزبانی دوحہ کو دلوانے میں مدد کریں گے۔

(جاری ہے)

قطر اور فرانس کے درمیان اس سودے بازی کی تازہ تفصیلات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب دوحہ پر پہلے ہی فٹ بال کپ کی میزبانی کے حصول کے لیے رشوت دینے کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

ان خفیہ تفصیلات میں بتایا گیا کہ یورپی یونین کے سابق فرانسیسی صدر بلاٹینی اور بین الاقوامی فٹ بال فیڈریشن کے موجودہ صدر انفاٹینو پیرس سان جیرمن کلب کو ممکنہ پابندیوں سے بچانے کے لیے اسے 18 لاکھ یورو کی رقم دینے پر متفق ہوگئے تھے۔ پابندیوں کی صورت میں اس کلب کو یورپی فٹ بال مقابلوں کے بائیکاٹ اور دیگر معاہدوں سے محرومی کا سامنا کرنا پڑتا۔

اسپین کی فٹ بال لیگ کے چیئرمین حافبیبر ٹیبس نے فٹ بال کپ کی میزبانی کی خریداری کے لیے قطری رقوم کو رشوت قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیرس سان جیرمن نے قطری کمپنیوںکے ساتھ لین دین میں افراط وتفریط سے کام لیا ہے۔ اس کلب کو فٹ بال مقابلوں سے الگ کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے یورپی یونین کو بتا دیا ہے کہ پیرس سان جیرمن مالیاتی امور میں شفافیت کا مظاہرہ نہیں کرسکا۔ اس لیے اسے مقابلوں سے الگ ہونا چاہیے۔
وقت اشاعت : 03/11/2018 - 12:19:36

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :