قانونی جنگ میں پی سی بی کے کروڑوں روپے کے نقصان کے ذمہ دار نجم سیٹھی ہیں: شہریار خان

سیٹھی کوبتا دیا تھاکیس میں جان نہیں،مزید خسارہ برداشت کرنا پڑ جائےگا مگر وہ نہ مانے:سابق چیئر مین پی سی بی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 21 دسمبر 2018 13:15

قانونی جنگ میں پی سی بی کے کروڑوں روپے کے نقصان کے ذمہ دار نجم سیٹھی ہیں: شہریار خان
کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21دسمبر2018ء) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین شہریارخان کا کہنا ہے کہ بھارت سے قانونی جنگ میں پی سی بی کے بھاری رقم گنوانے کے ذمہ دار نجم سیٹھی ہیں۔ایک انٹر ویو کے دوران شہریار خان کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ بھارتی بورڈ کے ساتھ مذاکرات پر زور دیا تھا اور مئی 2017ءمیں پی سی بی نے بھارتی بورڈ کو نوٹس آف ڈسپیوٹ بھیجا تھا جس میں دونوں بورڈز میں مذاکرات جاری رکھنے کی بات بھی ہوئی تھی۔

شہریار خان کا کہنا کہ اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کے لیے دونوں کرکٹ بورڈ کے مابین بیک ڈور ڈپلومیسی جاری تھی اور اس ضمن میں میری آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے آفیشلز سے بھی کئی بار بات ہوئی تھی جنہوں نے معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے کے لیے کا م کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن نجم سیٹھی ابتدا سے ہی آئی سی سی کی ثالثی کمیٹی میں جانا چاہتے تھے اور اس مقصد کے لیے انہوں نے پی سی بی گورننگ بورڈ ارکان کو بھی قائل کر لیا تھا۔

(جاری ہے)

شہریار خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس وقت بھی نجم سیٹھی کو بتایا تھا کہ ہمارے کیس میں جان نہیں ہیں اور ہمیں لینے کے دینے پڑ سکتے ہیں لیکن انہوں نے میری ایک نہیں سنی ، جب یہ کیس آئی سی سی میں گیا تو نجم سیٹھی ہی پی سی بی کے سربراہ تھے۔شہریار خان نے پی سی بی کو ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے خلاف مکمل سیریز نہ کھیلنے سے پہلے ہی ہمیں بھاری نقصان ہو چکا تھا اور اب بی سی سی آئی اور آئی سی سی کو کیس کے اخراجات کی 60فیصد رقم بھی ادا کرنا ہوگی، پی سی بی کو پہنچنے والے اس نقصان کی مکمل ذمہ داری نجم سیٹھی پر عائد ہوتی ہے۔

جب شہریار خان سے سوال ہوا کہ جب وہ چیئرمین تھے اور بھارت پر کیس کی باتیں ہوئیں تو اس کے خلاف واضح سٹینڈ کیوں نہیں لیا تو اس پر سابق چیئر مین پی سی بی کا کہنا تھا کہ سب کو علم ہے کہ اس وقت حالات کیا بن چکے تھے ،مجھے دہرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
وقت اشاعت : 21/12/2018 - 13:15:00

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :