اظہرعلی جنوبی افریقی پیسر ڈیوانے اولیور کیلئے آسان ترین شکار بن گئے

سیریز کے دوران مسلسل تیسری بار شارٹ بال پر ناکامی کے گڑھے میں جا گرے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 4 جنوری 2019 15:56

اظہرعلی جنوبی افریقی پیسر ڈیوانے اولیور کیلئے آسان ترین شکار بن گئے
کیپ ٹاﺅن(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4جنوری 2019ء) پاکستانی بیٹسمین اظہرعلی جنوبی افریقی پیسر ڈیوانے اولیورکا آسان ترین شکار بن گئے جن کو سیریز میں مسلسل تیسری مرتبہ شارٹ بال پر ناکامی کے گڑھے میں گرنا پڑا۔ واضح رہے کہ اسد شفیق کے ساتھ اظہرعلی کو جنوبی افریقی کنڈیشنز میں سب سے بہتر بیٹسمین سمجھا جا رہا تھا لیکن وہ ابھی تک تین اننگز میں 38 رنز بنانے میں کامیاب ہو سکے کیونکہ ڈیوانے اولیوران کیخلاف متواتر شارٹ بالز کا حربہ آزما رہے ہیں جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ تین اننگز میں پروٹیز پیسر نے اظہرعلی کو 34 گیندیں کرائیں جن میں سے 22 شارٹ پچ تھیں اور انہوں نے پاکستانی بیٹسمین کو تینوں مرتبہ برطرف کرنے کے دوران صرف آٹھ رنز بنانے کا موقع دیا ہے ۔

یاد رہے کہ کیپ ٹاﺅن ٹیسٹ کے دوسرے روز جنوبی افریقہ نے پاکستان کےخلاف کھانے کے وقفے پر اپنی پہلی اننگز میں 4وکٹوں کے نقصان پر 188رنز سکور کرلیے ہیں ۔

(جاری ہے)

جنوبی افریقی بلے باز ہاشم آملہ اور تھیونس ڈی بریون نے دوسرے روز کھیل کا آغاز کیا تو آملہ اپنے انفرادی سکور میں کوئی اضافہ کیے بغیر 24 رنز بنا کر محمد عباس کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے جس کے بعد ڈی برین اور کپتان فاف ڈپلوسی نے چوتھی وکٹ پر سکور کو آگے بڑھایا اور ٹیم کا مجموعہ 149 تک پہنچا تو ڈی برین کی اننگز بھی اختتام پذیر ہوئی، انہیں شاہین شاہ نے آﺅٹ کیا۔

باووما اور ڈو پلیسی نے ٹیم کا سکور 188رنز تک پہنچایا ۔اس سے قبل کیپ ٹاﺅن ٹیسٹ میں جنوبی افریقی کپتان فاف ڈوپلیسی نے گزشتہ روز ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو پاکستان کی پوری ٹیم 177 رنز پر ڈھیر ہوگئی تھی اور دن کے اختتام تک میزبان ٹیم نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 123 رنز بنائے تھے۔پروٹیز اوپننگ بلے باز ایڈن مرکرم 78 اور ڈین ایلگر 20 رنز بنا کر آﺅٹ ہوئے، پاکستان کی جانب سے محمد عامر اور شان مسعود نے دونوں کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا۔

یاد رہے کہ جنوبی افریقا نے پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میں شکست دی تھی جس کے بعد میزبان ٹیم کو تین میچز پر مشتمل سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل ہے۔ پہلے ٹیسٹ میں بیٹنگ لائن کی غیر ذمے دارانہ کارکردگی کے باوجود پاکستانی ٹیم دوسرے ٹیسٹ میں اپنی بیٹنگ لائن کو ایک اور موقع دینا چاہتی ہے تاہم سیریز میں واپس آنے کے لئے پاکستان کو اپنے سب سے مستند فاسٹ باﺅلر محمد عباس کی خدمات حاصل ہیں جو حسن علی کی جگہ ٹیم میں واپس آئے ہیں ، پاکستان لیگ سپنر یاسر شاہ کو ٹرمپ کارڈ کے طور پر کھلائےگا۔

جنوبی افریقی ٹیم میں سپنر کیشو مہاراج کی جگہ فاسٹ باﺅلر ورنن فلینڈر کی واپسی ہوئی ہے۔پاکستان ٹیم اب تک جنوبی افریقہ کےخلاف اسکے ہوم گراﺅنڈز پر کوئی ٹیسٹ سیریز اپنے نام نہیں کرسکی ہے اور گزشتہ 11 سال کے دوران پاکستان نے پروٹیز سرزمین پر کوئی ٹیسٹ بھی نہیں جیتا ہے ، کیپ ٹاﺅن میں پاکستان کا ریکارڈ بھی کچھ اچھا نہیں، اس گراﺅنڈ پر دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ سیریز ہوئیں اور تینوں میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو شکست دی۔

قومی ٹیم کے پاس جنوبی افریقہ کو شکست دینے اور ایک دہائی پرانی ناکامی کی روایت کو توڑنےکا سنہری موقع ہے، جنوبی افریقی ٹیم رواں سال مئی میں ریٹائر منٹ لینے والے اے بی ڈیویلیئرز کے بغیر میدان میں اتری ہے جبکہ اسکے پاس اہم فاسٹ باﺅلر لنگی نگیڈی بھی موجود نہیں ہے۔
وقت اشاعت : 04/01/2019 - 15:56:35

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :