شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کے ازدواجی تعلقات افواہوں کی زد میں آ گئے

پی سی بی نے بھی دورہ انگلینڈ سے شعیب ملک کو دس دن کی چھٹی دی

بدھ 1 مئی 2019 21:28

شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کے ازدواجی تعلقات افواہوں کی زد میں آ گئے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2019ء) شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کے ازدواجی تعلقات سے متعلق پہلے بھی کئی خبریں سامنے آتی رہی ہیں جس کی یا تو دونوں نے خود تردید کی یا پھر وہ اطلاع وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ افواہ ثابت ہو گئی۔ تاہم اب ایک مرتبہ پھر سے پاک بھارت کی سب سے مشہور جوڑی سے متعلق افواہیں گردش کر رہی ہیں جس میں کہا جا رہا ہے کہ شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کے مابین تعلقات خراب ہو رہے ہیں۔

اس افواہ کو مزید ہوا تب ملی جب دورہ انگلینڈ سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے شعیب ملک کو دس دن کی چھٴْٹی دی اور کہا کہ وہ اپنے ذاتی معاملات کو نمٹانے کے لیے واپس گھر جا رہے ہیں۔شعیب ملک متوقع طور پر 10 دن کے عرصے میں دوبارہ ٹیم میں شامل ہوجائیں گے۔ کچھ ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم کے منیجر طلعت علی ملک نے کھلاڑیوں کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ وہ اس بارے میں ہوٹل یا ڈریسنگ روم میں بات چیت سے گریز کریں۔

(جاری ہے)

شعیب ملک لندن سے دبئی پہنچے ، اس حوالے سے انہوں نے ٹیم انتظامیہ کو بتایا کہ فیملی معاملات طے کرنے جارہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اتوار کو شعیب ملک نارمل تھے انہوں نے نارتھمپٹن ا?تے ہوئے بس رکوا کر برگر خریدے ، دوستوں سے خوش گپیاں کرتے رہے اور رات کو فلم بھی دیکھی لیکن پیر کی صبح انہوں نے پریشانی میں ایک ہفتے کی چھٹی طلب کی۔ ٹیم منیجر طلعت علی نے بتایا کہ شعیب ملک کچھ شیئر نہیں کرنا چاہتے تھے اسی لیے میں نے ان سے تفصیل جاننے کی کوشش بھی نہیں کی۔

کھلاڑیوں کو ہدایت کی ہے کہ اگر شعیب خود چاہے تو بات کرے ، پلیئرز ا?پس میں اس حوالے سے ہرگز چہ مگوئیاں نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم شعیب ملک کی بات کا احترام کرتے ہوئے پرائیویسی کو اہمیت دے رہے ہیں۔ وہ ہمارے اہم کھلاڑی ہیں، اور ہمیں اٴْمید ہے کہ ہفتے بعد وہ ٹیم جوائن کر لیں گے۔ دریں اثنا شعیب ملک کے قریبی ذرائع کے مطابق شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کے ازدواجی تعلقات میں بگاڑ سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ماضی میں بھی اس قسم کی افواہیں پھیلائی گئی تھیں ، تاہم میڈیا غیرضروری باتوں سے گریز کرے۔
وقت اشاعت : 01/05/2019 - 21:28:12

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :