پشاور،قیوم سپورٹس کمپلیکس میں انوکی ریسلنگ فار پیس فیسٹول میں فری سٹائل ریسلنگ مقابلوں نے شائقین کے دل جیت لئے

بدھ 5 دسمبر 2012 20:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔5دسمبر۔ 2012ء) قیوم سپورٹس کمپلیکس پشاور میں انوکی ریسلنگ فار پیس فیسٹول میں فری سٹائل ریسلنگ مقابلوں نے شائقین پشاور کے دل جیت لئے ۔ تقریب کے مہمان خصوصیصوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخارحسین تھے ۔ جنہوں نے باضاطہ اعلان کرکے فیسٹول کا آغاز کیا ۔ان کے ہمراہ انوکی محمد حسین ، صوبائی وزیر کھیل سید عاقل شاہ ، ایم پی اے شگفتہ ملک ، سیکرٹری سپورٹس وٹورازم سید جمال الدین شاہ ، سیکرٹری اطلاعات سمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھے ۔

فیسٹول کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیاگیا جس کے بعد ر دونوں ملکوں کے قومی ترانے سنائے گئے ، ، یونیورسٹی ٹاؤن گرلز ہائی سکول کی بچیوں نے بینڈکے ساتھ خوبصورت مارچ پاسٹ پیش کیا،جسکے بعد پولیس بینڈ، خٹک ڈانس، چترالی ڈانس،روایتی کھیلوں میں کبڈی ، پٹول گرم سے سٹیڈیم میں موجود تماشائیوں نے خوب انجوائے کیا جاپانی پہلوانوں کے مابین پانچ مقابلے ہوئے جن میں شوگن اوکاماٹو نے جواکیرا ، کاواگوچی نے جاکوسو، کینڈو کیشن نے نوبویوکی کاراشنگ، اتوشی ساواڈانے سینی چی سوزوکا وا جبکہ کازویو کی فوجیتا نے ہیڈیکی سوزوکی کو شکست دی ، فری سٹائل ریسلنگ کیلئے انٹر نیشنل معیار کے رنگ کی تیاری مہمان ماہرین نے کی ۔

(جاری ہے)

اس مقصد کیلئے مطلوبہ سامان بھی وہ خود جاپان سے لے کر آئے تھے تماشائی خٹک ڈانس ، چترالی ڈانس ۔ روایتی گانوں کے ساتھ بھنگڑاڈالتے رہے ۔ منچلوں نے خوب نعرہ بازی بھی ، ایسا لگتا تھا کہ پورا خیبر پختونخوا ہی ریسلنگ ایونٹ کو دیکھنے قیوم سٹیڈیم آیا ہے ،فری انٹری کی وجہ سے کثیر تعداد میں تماشائیوں نے سٹیڈیم کا رخ کیااور مقابلوں سے لطف اندوز ہوتے رہے ۔

بین لاقوامی ایونٹ کو کسی بھی خطرے سے محفوظ بنانے کیلئے سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے شائقین کو جامع تلاشی کے بعد گراؤنڈ میں داخل ہونے کی اجازت ملتی جبکہ سٹیڈیم کے چاروں اطراف بھی سیکورٹی کیلئے بھاری پولیس کی نفری تعینات تھی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انوکی پہلوان نے کہاکہ پاکستان آنے کا مقصد دنیا بھر میں امن کا پیغام عام کرنے اور پاکستان میں ریسلنگ کے فروغ دینا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستانی پہلوانوں میں بہت ٹیلنٹ ہے اس سے پہلے وہ 1976 اور 1984 ء کے دوران چار مرتبہ پاکستان آچکے ہیں پاکستان آنے سے قبل انہیں ڈرایا جاتا تھا لیکن میری اس شہر کے ساتھ جذباتی وابستگی ہے اس لئے میں یہاں اکر دیکھنا چاہتا تھا کہ یہاں کو ن سی دہشت گردی ہورہی ہے مجھے پاکستانیوں سے بے پناہ پیار اور خلوص ملا۔

انہوں نے ماضی کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ جھارا کیساتھ ان کی کشتی بہت مشہور ہے لیکن وہ اکرم پہلوان کے ساتھ کراچی میں 1976 میں ہونے والے مقابلے کو سب سے زیادہ یاد کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ پشاور کے عوام نے ان کو جو عزت اور پیار دیا وہ ہمیشہ یاد رکھیں گے ۔ اور یہاں پر ایونٹ منعقد کرکے بہت خوشی محسوس کررہا ہوں ۔ جو بیان نہیں کرسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا اور انشاء ان کی کوشش ہوگی کہ وہ ہر سال پاکستان اس قسم کے ایونٹ کا باقاعدہ انعقاد کرے ۔
وقت اشاعت : 05/12/2012 - 20:12:57

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :