اسپین‘ نامورفرانسیسی فٹبالر اشبیلیہ میں مسجد کے قیام کی مہم کا حصہ بن گئے

ریاست اندلس کے دارالحکومت اشبیلیہ میں مسلمانوں کی تعداد 30 ہزار تاہم کوئی مسجد قائم نہیں ہے

جمعرات 30 مئی 2019 11:46

میڈرڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2019ء)اسپین کی ریاست اندلس کے دارالحکومت اشبیلیہ میں مسلمانوں کے دور حکومت کے 700 سال بعد پہلی مسجد کے قیام کے لیے فرانسیسی نژاد فٹبالر فریڈرک عمر کانوتی بھی چندہ مہم کا حصہ بن گئے۔اس سے قبل 2007 میں بھی عمر کانوتی نے نماز کے لیے مخصوص جگہ خرید کر اشبیلیہ کے مسلمانوں کی مدد کی تھی جو ایک کمرشل جگہ تھی اور یہ تاحال اس شہر کے مسلمانوں کے لیے عبادت کا مرکز بنا ہوا ہے۔

شہر میں مسلمان برادری کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ یہاں مسجد کی ضرورت بھی بڑھنے لگی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ مسلمان برادری کے لیے ایک کمیونٹی سینٹر کا قیام بھی ناگزیر ہے۔اس مسئلے پر فریڈرک عمر کانوتی مسلمان برادری کا ساتھ دینے کے لیے مہم کا حصہ بن گئے ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اسپین کے تقریباً تمام شہروں میں مسلمانوں کے دور حکومت کی عمارتیں اب بھی باقی ہیں جنہیں ہر سال لاکھوں زائرین دیکھنے کے لیے اب بھی جاتے ہیں، جن میں سے بڑی تعداد مسلمانوں کی ہے۔

اشبیلیہ میں مسجد اور ثقافتی سینٹر کے قیام سے مسلمانوں کی ضروریات پوری ہوں گی اور یہ غیر مسلمانوں سمیت تمام برادری کے لیے کھلا ہوگا جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف پھیلنے والے غلط نظریے کی نفی کا ذریعہ بنے گا۔اشبیلیہ میں مسلمانوں کی تعداد 30 ہزار کے قریب ہے، یہاں چھوٹے چھوٹے مقامات کو مسلمانوں کی عبادت کی جگہ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تاہم کوئی بھی باقاعدہ مسجد قائم نہیں ہے۔
وقت اشاعت : 30/05/2019 - 11:46:12