انگلینڈ سے ورلڈکپ واپس لے لیا جائے گا؟ 24 گھنٹے بعد ہی انگلش ٹیم کیلئے بہت بری خبر

آئی سی سی کے سب سے بہترین ایمپائر سائمن ٹافل نے انگلینڈ کی فتح پر سوال اٹھا دیا، ورلڈکپ کے فائنل میں انگلینڈ کو غلط طور پر ایک اضافی رن دیا گیا، انگلش ٹیم سے ورلڈکپ واپس لیے جانے کا مطالبہ کیے جانے لگا

muhammad ali محمد علی پیر 15 جولائی 2019 21:32

انگلینڈ سے ورلڈکپ واپس لے لیا جائے گا؟ 24 گھنٹے بعد ہی انگلش ٹیم کیلئے بہت بری خبر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جولائی2019ء) انگلینڈ سے ورلڈکپ واپس لے لیا جائے گا؟ 24 گھنٹے بعد ہی انگلش ٹیم کیلئے بہت بری خبر، آئی سی سی کے سب سے بہترین ایمپائر سائمن ٹافل نے انگلینڈ کی فتح پر سوال اٹھا دیا، ورلڈکپ کے فائنل میں انگلینڈ کو غلط طور پر ایک اضافی رن دیا گیا، انگلش ٹیم سے ورلڈکپ واپس لیے جانے کا مطالبہ کیے جانے لگا۔

تفصیلات کے مطابق سابق انٹرنیشنل اور آئی سی سی کی تاریخ کے سب سے بہترین ایمپائر سائمن ٹافل کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ کے فائنل میں انگلینڈ کو غلط طور پر ایک اضافی رن دیا گیا اور یوں غلط طور پر انگلش ٹیم چیمپئن بنی۔ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے فائنل میچ کے آخری اوور میں نیوزی لینڈ کے فیلڈر کی تھرو بیٹسمین بین اسٹوکس سے ٹکرا کر باؤنڈری لائن کراس کر گئی تھی جبکہ اس دوران اسٹوکس اپنا دوسرا رن مکمل کرنے کے لیے بھاگ رہے تھے۔

(جاری ہے)



اس پر فیلڈ امپائر دھرماسینا نے انگلش ٹیم کو 6 رنز دیئے جو کہ انگلیںڈ کی فتح کا بنیادی سبب بنے۔ سائمن ٹافل کا کہنا ہے کہ فیلڈ امپائر نے یہاں پر انگلینڈ کو چھ رنز دے کر واضح غلطی کی حالانکہ یہاں پانچ رنز ملنے چاہیے تھے کیونکہ جب گیند پھینکی کی گئی تو بیٹسمین نے ابھی اپنا دوسرا رنز مکمل نہیں کیا تھا۔ جبکہ جب تھرو پھینکی گئی تو دونوں بلے بازوں کی کراسنگ بھی نہیں ہوئی تھی۔

اس غلطی کی وجہ سے ہی بین اسٹوکس کو اسٹرائیک ملی۔ سائمن ٹافل نے ایم سی سی کے قوانین کی کتاب کے قانون 19.8 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک واضح غلطی ہے اور یہی غلطی نیوزی لینڈ کی شکست کا باعث بنی۔ یہاں یہ بات واضح رہے کہ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے سائمن ٹافل کا شمار کرکٹ کی تاریخ کے بہترین امپائرز میں ہوتا ہے۔ سائمن ٹافل نے 2004 سے 2008 کے دوران لگاتار 5 سال تک آئی سی سی امپائر آف دی ائیر کا ایوارڈ حاصل کیا تھا۔

سائمن ٹافل کی اس رائے اور اعتراض کے بعد سے سنجیدہ نوعیت کی بحث چھڑ چکی ہے۔ کئی کرکٹ ماہرین یہاں تک کہہ رہے ہیں کہ آئی سی سی کو ورلڈکپ فائنل کے نتیجے کی تبدیلی پر غور کرنا چاہیے۔ انگلینڈ کی فتح ناجائز ہے، حقیقی عالمی چیمپئن نیوزی لینڈ ہے۔ آئی سی سی کو سنجیدگی سے اس معاملے پر غور و فکر کے بعد نیوزی لینڈ کو عالمی چیمپئن قرار دے دینا چاہیئے۔
وقت اشاعت : 15/07/2019 - 21:32:33

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :