زمبابوے پرپابندی پی سی بی کیلئے بھی ”ویک اپ کال“

حکومتی اختیارات والی تمام شقیں بورڈ کے آئین سے ختم کرناہوں گی :ذرائع

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 22 جولائی 2019 11:14

زمبابوے پرپابندی پی سی بی کیلئے بھی ”ویک اپ کال“
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22جولائی2019ء) زمبابوین کرکٹ پر حکومتی مداخلت کے بعد عائد پابندی پاکستان سمیت تمام کرکٹ بورڈز کیلئے بھی ویک اپ کال ہے جنہیں اپنے آئین سے کئی ایسی شقوں کا فوری صفایا کرنا ہوگا جن کے سہارے حکومت یاکوئی حکومتی عہدیدار بورڈز کے معاملات میں مداخلت کر سکتے ہیں۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ زمبابوے کرکٹ کی معطلی کا فیصلہ پاکستان ہی نہیں ان تمام کرکٹ بورڈز کی آنکھیں کھول دینے کے مترادف ہے جوحکومتی دخل اندازی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کا موجودہ آئین 2014ءمیں چیئرمین نجم سیٹھی کے دور میں منظور کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ پی سی بی کے آئین میں موجود اہم ترین شق نمبر 45 ہے جس کے تحت وفاقی حکومت اگر ضروری سمجھے یا مصلحت آمیزی کا سہارا لے تو ترمیم کے ذریعے کسی بھی قانون کو منسوخ کرنے کے ساتھ اس کا متبادل لانے یا اس کو نکال باہر کرنے اور تبدیلی کے علاوہ اس میں اضافے کا بھی حق رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح شق نمبر تین کے مطابق بورڈ کا سرپرست اعلیٰ وقت کے ساتھ بورڈ کو ایک جنرل پالیسی دے سکتا ہے جس کا نفاذ اور پاسداری بورڈ پر لازم ہو گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کا سرپرست اعلیٰ جو بورڈ کے کسی فورم سے منتخب ہو کر نہیں آتا بلکہ اسے یہ پوزیشن ملک کا وزیراعظم بنتے ہی حاصل ہو جاتی ہے تاہم وہ کسی بھی وقت چیئرمین پی سی بی کو اس کے عہدے سے برطرف کرسکتا ہے اور پی سی بی کے آئین میں موجود خصوصی حالات کے تحت اسے یہ حق بھی حاصل ہے کہ وہ بورڈ کی سپریم باڈی گورننگ بورڈ کو بھی تحلیل کردے۔سونے پہ سہاگہ یہ کہ گورننگ بورڈ کے دو ارکان کی نامزدگی سرپرست اعلیٰ کی جانب سے کی جاتی ہے جس میں سے ایک روایتی طور پر چیئرمین پی سی بی مقرر کردیا جاتا ہے۔
وقت اشاعت : 22/07/2019 - 11:14:51

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :