ورلڈ کپ فائنل میں امپائرز نے4 ایکسٹرارن واپس لینے کا نہیں کہا تھا:بین سٹوکس

میں نے ٹام لیتھم اور کین ولیمسن سے معافی مانگی تھی :برطانوی آل راﺅنڈر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 30 جولائی 2019 16:13

ورلڈ کپ فائنل میں امپائرز نے4 ایکسٹرارن واپس لینے کا نہیں کہا تھا:بین سٹوکس
لندن(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔30جولائی 2019ء) ورلڈ کپ 2019ءکے سنسنی خیز اختتام کے بعد اب برطانوی آ ل راﺅنڈر بین سٹوکس نے انکشاف کیا ہے کہ فائنل کے آخری اوور میں انہوں نے امپائرزسے اوور تھرو کے رنز واپس لینے کا نہیں کہا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی ورلڈ کپ کے سنسنی خیز فائنل میں آخری اوور کی چوتھی گیند میں پر انگلینڈ کو اوور تھرو کے 4 رنز اضافی ملے جس نے انگلش ٹیم کی فتح میں سب سے اہم کردار ادا کیا۔

انگلش آل راﺅنڈر بین سٹوکس نے آخری اوور کی چوتھی گیند کو ڈیپ مڈ وکٹ کی جانب کھیلا اور 2 رنز بنانے کے لیے دوڑ پڑے، دوسرے رن کے لیے واپسی کرتے ہوئے انہوں نے وکٹ بچانے کے لیے ڈائیو لگائی تو فیلڈر کی جانب سے پھینکی گئی تھرو ان کے بلے سے ٹکرا کر تھرڈ مین باﺅنڈری پار کر گئی اور اس طرح انگلینڈ کو 2 کی جگہ اضافی 4 رنز کے ساتھ مجموعی طور پر 6 رنز کا تحفہ مل گیا۔

(جاری ہے)

اگلی 2 گیندوں پر انگلینڈ کو فتح کے لیے 3 رنز درکار تھے لیکن سٹوکس کوشش کے باوجود وہ صرف 2 رنز ہی بنا سکے اور میچ ٹائی ہو گیا۔آئی سی سی کے قانون 19.8کے مطابق” اگر فیلڈر کی جانب سے جان بوجھ کر یا ویسے ڈرگئی تھرو باﺅنڈری کے پار چلی جائے تو بیٹنگ سائیڈ کو اس باﺅنڈری کے ساتھ اتنے ہی رن ملنے چاہیئے جو اس نے مکمل کیے ہوں“۔ری پلیز میں یہ واضح نظر آرہا تھا کہ جب تھرو بین سٹوکس کے بلے سے ٹکرائی تو وہ کریز میں نہیں پہنچے تھے۔

برطانوی فاسٹ باﺅلر جیمز اینڈرسن نے دعوی کیا کہ انکی مائیکل وان سے بات ہوئی جو بین سٹوکس سے ملے تھے ،گیند ان کے بلے کو لگ کر باﺅنڈری باہر جانے کے بعد بین سٹوکس نے امپائرز سے کہا تھا کہ کیا وہ یہ 4رنز واپس لے سکتے ہیں کیوں کہ انہیں اس طرح رنز نہیں چاہیے تاہم قوانین کے مطابق امپائرز کچھ نہیں کرسکتے تھے۔ اب بین سٹوکس نے برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امپائرز سے ایسی کوئی بات نہیں کی تھی بلکہ وہ رنز پور ا کرکٹ وکٹ کیپر ٹام لیتھم کی جانب مڑے اور معافی مانگی اور پھر کیوی کپتان کین ولیمسن سے بھی معافی مانگی۔
وقت اشاعت : 30/07/2019 - 16:13:11

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :