عبد القادر کی موت کیسے واقع ہوئی؟ صاحبزادے کے بیان نے معاملے کو متنازعہ بنا دیا

والد کو کبھی بھی دل کا مرض لاحق نہیں تھا، آج اچانک ہی تکلیف ہوئی تو ہسپتال لے گئے، تاہم ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان کا ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی انتقال ہو چکا تھا: سلمان قادر

muhammad ali محمد علی جمعہ 6 ستمبر 2019 22:11

عبد القادر کی موت کیسے واقع ہوئی؟ صاحبزادے کے بیان نے معاملے کو متنازعہ بنا دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 ستمبر2019ء) عبد القادر کی موت کیسے واقع ہوئی؟ صاحبزادے کے بیان نے معاملے کو متنازعہ بنا دیا، سلمان قادر کا کہنا ہے کہ والد کو کبھی بھی دل کا مرض لاحق نہیں تھا، آج اچانک ہی تکلیف ہوئی تو ہسپتال لے گئے، تاہم ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ان کا ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی انتقال ہو چکا تھا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے مایہ ناز سابق کرکٹر اور جادوگر اسپنر کے طور پر مشہور عبد القادر انتقال کر گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عبد القادر کو دل کا دورہ پڑا جس کے بعد انہیں ہسپتال لے جایا گیا، تاہم وہ راستے میں ہی انتقال کر گئے۔ عبد القادر کے اہل خانہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جمعہ کے روز ان کی طبیعت اچانک خراب ہوئی۔ عبد القادر نے بتایا کہ انہیں دل میں تکلیف محسوس ہو رہی ہے جس کے بعد انہیں فوری لاہور کے پنجاب کارڈیالوجی ہسپتال لے جایا گیا۔

(جاری ہے)

تاہم عبد القادر کو جب تک ہسپتال پہنچایا گیا، تب تک وہ اس جہاں فانی سے کوچ کر چکے تھے۔ اس حوالے سے عبد القادر کے صاحبزادے سلمان قادر نے بتایا ہے کہ ان کے والد کو کبھی بھی دل کا مرض لاحق نہیں تھا۔ آج اچانک انہیں دل میں تکلیف ہوئی تھی جس کے بعد انہیں ہسپتال لے جایا گیا تھا۔ تاہم ڈاکٹرز کا دعویٰ ہے کہ ان کے والد کا ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی انتقال ہو چکا تھا۔

عبد القادر کو پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے عظیم ترین لیگ اسپنر کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ عبد القادر وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست بھی تھے۔ عبد القدار 15 ستمبر 1955 کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے ٹیسٹ کیرئیر کا آغاز 1977 جبکہ ایک روزہ کرکٹ کیرئیر کا آغاز 1983 میں کیا تھا۔ عبدالقادرنے67 ٹیسٹ اور 104 ایک روزہ میچزمیں پاکستان کی نمایندگی کی۔ عبدالقادرنے ٹیسٹ کرکٹ میں 236 اور ون ڈے میں 132 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ جبکہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر بھی رہ چکے تھے۔ ان ہی کے دور میں پاکستان نے 2009 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ جیتا تھا۔ عبد القادر کے انتقال پر ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
وقت اشاعت : 06/09/2019 - 22:11:00

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :