اسجد اور بلال قرض لیکر کھیلنے گئے، سنوکر عالمی چیمپئن بنے

گھر کی چھت ڈلوانیکی بجائے انہی پیسوں سے ٹکٹ لیکر ورلڈکپ کھیلنے گیا تھا:محمد بلال، ورلڈکپ میں شرکت کیلئے پیسے نہیں تھے،ادھار لیکرگئے:اسجد اقبال

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 13 ستمبر 2019 14:37

اسجد اور بلال قرض لیکر کھیلنے گئے، سنوکر عالمی چیمپئن بنے
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13ستمبر2019ء) ورلڈ ٹیم چیمپئن شپ جیتنے والے پاکستانی سنوکر کھلاڑیوں اسجد اقبال اور محمد بلال نے حکومت اور وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ قرض لے کر گئے تھے اور پاکستان کو روایتی حریف بھارت کے خلاف اعزاز جتوایا، اس لئے ہماری مالی مدد کی جائے۔ محمد بلال نے کہا کہ پاکستان کو ورلڈ چیمپئن بنوانے کے لئے ادھار مانگا ، فیڈریشن نے ہمیں پوری طرح سپورٹ نہیں کیا تھا۔

ہمیں انعام نہ دیں اتنے پیسے تو دیں کہ ادھار چکا دیں۔ گھر کی چھت ڈلوانے کے بجائے انہی پیسوں سے ٹکٹ لے کر ورلڈکپ کھیلنے گیا تھا۔ اسجد اقبال نے کہا کہ ورلڈکپ میں شرکت کے لیے پیسے نہیں تھے، ادھار لے کر گئے۔یاد رہے کہ بنگلہ دیش کے دارلحکومت ڈھاکا میں پہلی سارک اسنوکر چمپئن شپ پاکستان کے اسجد اقبال نے ہم وطن محمد بلال کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے کر جیت لی۔

(جاری ہے)

قومی کیوئسٹ اسجد اقبال نے فائنل میں محمد بلال کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد زیر کیا، اسجد اقبال نے ہم وطن کیوئسٹ کو 7 کے مقابلے میں 6 فریمز سے شکست دی۔ یہ مقابلہ7گھنٹے تک جاری رہا، اسجد اقبال نے کامیابی کشمیریوں کے نام کرتے ہوئے کہا کہ قوم کے لیے ایک اور ٹائٹل حاصل کرنے پر فخر ہے، انہوں نے محمد بلاول کو بھی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ محمد بلاول نے فائنل میں بہت ہی عمدہ مقابلہ کیا۔

محمد بلال نے کہا کہ میں شکست کے باوجود بہت خوش ہوں کہ ایک اور ٹائٹل پاکستان میں آیا ہے، اس بات کی بھی خوشی ہے کہ ہم دونوں نے بھارتی کھلاڑیوں کو سیمی فائنل میں شکست دی۔ اس چمپئن شپ میں میزبان ملک بنگلہ دیش کے علاوہ پاکستان، بھارت، نیپال اور سری لنکا کے کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ میزبان ملک سے 4 جبکہ دیگر ممالک سے دو، دو کیوئسٹس ایونٹ میں شریک ہوئے جنہیں چار مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔ فاتح کیوئسٹ کو 2500 ڈالرز، رنر اپ کو 1500 ڈالرز جبکہ چوتھی اور پانچویں پوزیشن حاصل کرنےوالے کیوئسٹس کو 1000 ڈالرز نقد انعام دیا گیا۔
وقت اشاعت : 13/09/2019 - 14:37:37

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :