کرکٹ کے نئے نظام کی بہتری کیلئے پی سی بی اور کوچز باہم ملکر کام کر رہے ہیں،کبیر خان

پرفارمنس کے ساتھ پروڈکشن بیس کوچنگ کے زریعے نئے کھلاڑیوں کی ایک باصلاحیت کھیپ ملک اور قوم کو دینا بورڈ اور کوچز کا مقصد اولین ہے،اور تمام زمہ دار افراد اس سلسلے میں اپنا کردار احسن طریقہ سے نبھا رہے ہیں،سابق ٹیسٹ فاسٹ بائولر/ہیڈکوچ خیبر پختونخوا ٹیم کی ایبٹ آباد سٹیڈیم میں پریس کانفرنس

بدھ 18 ستمبر 2019 22:36

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2019ء) سابق ٹیسٹ فاسٹ باؤلر اور قائد اعظم ٹرافی میں خیبر پختون خواہ ٹیم کے ہیڈ کوچ کبیر خان نے کہا ہے کہ کرکٹ کے نئے نظام کی بہتری کیلئے پی سی بی اور کوچز باہم ملکر کام کر رہے ہیں اور پرفارمنس کے ساتھ پروڈکشن بیس کوچنگ کے زریعے نئے کھلاڑیوں کی ایک باصلاحیت کھیپ ملک اور قوم کو دینا بورڈ اور کوچز کا مقصد اولین ہے،اور تمام زمہ دار افراد اس سلسلے میں اپنا کردار احسن طریقہ سے نبھا رہے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے قائد اعظم ٹرافی کے پہلے مرحلہ کے میچ کے اختتام پر ایبٹ آباد کرکٹ سٹیڈ یم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور ڈومیسٹک کرکٹ کے سربراہارون الرشید نئے کھلاڑیوں کے تلاش کے مشن میں تمام کوچز اور زمہ داران سے رابطہ میں ہیں،اور اب سب کا فوکس کوالٹی پر مرکوز ہے،نئے نظام میں بظاہر کرکٹ کم نظر آتی ہے لیکن ایسا نہیں اب جلد ہی کلب اور سٹی کرکٹ چیمپئین شپ کے زریعے بہت زیادہ کرکٹ کا انعقاد ہونے جارہا ہے،جہاں سے باصلاحیت کھلاڑیوں کو آگے بڑھنے کے بھرپور مواقع فراہم کئے جارہے ہیں اور کوالٹی کو ہر حال میں مقدم رکھا جائے گا اور فرسٹ کلاس کرکٹ کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے،اور نئے ٹیلنٹ کو فلٹر کر کے اوپر تک لایا جائے گا،اور اسکے ساتھ سری لنکا سیریز کے لئے لگائے جانیوالے کیمپ میں جانے والے چار سنیر کھلاڑیوں کی کمی کو آئندہ میچز میں نئے دستیاب کھلاڑیوں کے زریعے پورا کرتے ہوئے نئے کھلاڑیوں کو پورا موقع دیا جائے گا،انہوں نے ناردرن ریجن کے خلاف ہونے والے میچ میں اپنے کھلاڑیوں کی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنے سے مضبوط ٹیم ٹیم کے خلاف بہتر کھیل پیش کرکے ٹیم کے لئے تیرہ قیمتی پوائنٹس حاصل کئے،اور انکی کوشش ہوگی کہ ٹیم کے کھلاڑیوں کے رویوں میں مزید بہتری پیدا کرتے ہوئیکیچز اور اور فیلڈنگ کے حوالے سے ان کی خامیوں کو دور کیا جائے،انہوں نے ایبٹ آباد کرکٹ سٹیڈ یم کی پچز کے معیار کو سراہا اور کہا کہ اس وکٹ سے باولرز اور بیٹسمینوں دونوں کو مدد ملی ہے،اور ہماری بدقسمتی ہے کہ آخری روز ہمارے کھلاڑیوں نے کیچز ڈراپ کئے جس بنا پر فیصلہ ہمارے حق میں نہ ہوسکا،اور میچ ڈرا ہوا،انہوں نے مذید کہا کہ اب ہمارے باولرز کو کوکا بورا بال سے اپنے آپ کو ہم آہنگ کرنا ہوگا،اور اپنی کوالٹی اور آرٹ کے معیار کو بڑھانا ہوگا،تاکہ انٹرنیشنل میچز میں مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے،اور حالیہ قائد اعظم ٹرافی میں انہیں امید باولرز سیکھنے کے اس عمل میں ضرور کامیاب رہیں گے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی سی بی قائد اعظم ٹرافی میں تمام ٹیموں کو خود سپانسر کر رہا ہے اور آئندہ بورڈ کی جانب سے انہیں مکمل خود مختاری دینے کا بھی ارادہ ہے اور انگلینڈ، جنوبی افریقہ، اور اسڑیلیا کی طرح قائد اعظم ٹرافی کی چھ ٹیموں کو خود فنڈز اور سپانسر کا ٹاسک سونپا جا سکتا ہے،جبکہ کے پی کے میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ پلیئرز فنڈز اور سپانسر کے ٹاسک کو احسن طریقہ سے پورا کرکے کے پی کو براینڈڈ بنا سکے۔

وقت اشاعت : 18/09/2019 - 22:36:49

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :