نیشنل گیمز کے موخر ہونے سے دکھ ضرورہواہے لیکن ہمیں ٹیموں کے کھلاڑیوں کو تیارکرنے کا مزید موقع مل گیا،خالدوقارچمکنی

بدھ 16 اکتوبر 2019 17:37

نیشنل گیمز کے موخر ہونے سے دکھ ضرورہواہے لیکن ہمیں ٹیموں کے کھلاڑیوں کو تیارکرنے کا مزید موقع مل گیا،خالدوقارچمکنی
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2019ء) خیبر پختونخواوالی بال ایسوسی ایشن کے سیکرٹری خالد وقار چمکنی نے کہاہے کہ نیشنل گیمز کے موخر ہونے سے دکھ ہواہے تاہم ہمیں ٹیموںکے کھلاڑیوں کو تیارکرنے کا مزید موقع ملاہے۔میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انکاکہناتھاکہ 33ویں نیشنل گیمز کیلئے پشاور میں خیبر پختونخواکے مرد وخواتین ٹیموں کیلئے کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر کیااور انہیں مزید ٹریننگ دینے کی غرض سے پی ایس بی کوچنگ سینٹر میں مرد وخواتین کھلاڑیوں کاعلیحدہ علیحدہ اوقات میں اپنی نگرانی میں کوالیفائڈ کوچ واصف اللہ تربیت دے ر ہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ خیبر پختونخواسطح پر مرد کھلاڑیوں کا مختلف ایجز گروپ کے کئی باصلاحیت کھلاڑی میسر ہیں بلکہ یہ صوبہ والی بال کی نرسری ہے تاہم ہماری بھر پور کوشش ہے کہ خواتین لیول پر بھی والی بال کو بام عروج پہنچادیاجائے ،اور اس مقصد کیلئے وہ مسلسل کوششوں میں مصروف ہے ،خالدوقار نے بتایاکہ نیشنل گیمز کیلئے خواتین ٹیم صباء شاہ،عرسہ بشیر ،عائشہ یوسف ذکی،شازیہ منظور،لبنیٰ شاہین،نتاشا،شاہ رخ ،ایمن ،رامین،رمشاء،اقرا ء خالد،بی بی نازو،تنزیلہ زمان،کائنات،انودہ ،ذکرہ شاہد ،روقیہ ،زہرہ،عینااور مقدس رحمن شام پر مشتمل ہیںاور تربیتی کیمپ کی وجہ سے انکے کھیل میں کافی نکھار پیداہواہے اور نیشنل گیمز9نومبر تک موخر ہونے سے کھلاڑیوں کو تیاری میں مزیدموقع مل گیاہے،انہوںنے مزید کہاکہ اقراء،حناء،روقیہ،مدیحہ ،رانی ،تنزیلہ اور ایمن اچھی کھلاڑی ہیں انشاء اللہ کیمپ میں رہنے سے ان کی کاکردگی بہتر ہوگی اور نیشنل گیمزمیں شاندار پرفارمنس دیںگی۔

وقت اشاعت : 16/10/2019 - 17:37:30

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :