این سے اے میں جاری اے سی سی لیول1 ویمن کوچنگ کورس مکمل ہوگیا

تین روزہ کورس میں11 ممالک کی 16 خواتین نے مختلف تربیتی سیشنز میں شرکت کی

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 17:43

این سے اے میں جاری اے سی سی لیول1 ویمن کوچنگ کورس مکمل ہوگیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 اکتوبر2019ء) نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں جاری اے سی سی لیول 1 ویمن کوچنگ کورس ہفتے کے روز مکمل ہوگیا۔ تین روزہ کورس میں این سی اے کے کوچز نے شرکاء کو لیکچرز دئیے۔کورس میں شریک 11 ممالک کی 16خواتین نے کوچنگ کے گر سیکھے۔
اے سی سی لیول1 ویمن کوچنگ کورس میں4 پاکستانی خواتین نے شرکت کی۔ لاہور کی فریحہ محمود، گلگت سے تعلق رکھنے والی تسلیم بانو ، ایبٹ آباد کی عاتکہ صابر خان اور راولپنڈی کی رہائشی شہلا بی بی نے کورس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔


ایشین کرکٹ کونسل کی جانب سے خواتین کرکٹ کے فروغ کے لیے ترتیب دیئے گئے کورس کا انعقادپہلی بارکیا گیا۔ کورس میں افغانستان، بھوٹان، بحرین، ہانگ کانگ، ایران، کویت، ملائشیا، مالدیپ، اومان اور متحدہ عرب امارات کی خواتین نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)


علی ضیاء ، سینئر جنرل منیجر این سی اے:
سینئر جنرل منیجر نیشنل کرکٹ اکیڈمی علی ضیاء کا کہنا ہے کہ کورس میں شریک خواتین کو کھیل کی بنیادی تعلیمات فراہم کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ 16 خواتین اب 12 سے 14 سال کے ایج گروپ کو کرکٹ سیکھانے کے لیے تیار ہیں۔
اے سی سی لیول 1 ویمن کوچنگ کورس کو 3مرحلوں پر مشتمل تھا۔ پہلے مرحلے میں این سی اے کے کوچز نے بطور انسٹرکٹر شرکاء کوملٹی میڈیا پر لیکچرز دئیے۔
دوسرے مرحلے میں شرکاء کو بیٹنگ، باوٴلنگ، فیلڈنگ اور وکٹ کیپنگ کی بنیادی معلومات فراہم کی گئیں۔
کورس میں شریک خواتین کا امتحان آخری مرحلے میں لیا گیا۔


عاتکہ صابر خان:
ایبٹ آباد کی رہائشی عاتکہ صابر خان کاکہنا ہے کہ وہ 2008 سے 2014 تک ریجنل کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرچکی ہیں مگر کوچنگ سیکھنا ایک یکسر مختلف تجربہ رہا۔ انہو ں نے کہا اس کورس میں شرکت سے ان کے علم میں اضافہ ہوا ہے اور وہ ایبٹ آباد واپس لوٹ کر سکول اور کالج کی طالبات کو موٴثر انداز میں کرکٹ سیکھائیں گی۔
قومی کرکٹر فریحہ محمود نے کورس میں شرکت کی غرض سے بنگلہ دیش کے خلاف قومی کرکٹ ٹیم کے تربیتی کیمپ سے 3 روز کی رخصت لی تھی۔


فریحہ محمود:
لاہور سے تعلق رکھنے والی قومی خاتون کرکٹر فریحہ محمود کا کہنا ہے کہ کورس میں مختلف ممالک کی خواتین کی شرکت ان کے لیے فائدہ مند رہی۔ انہوں نے کہا کہ تین روزہ کورس میں شرکت سے انہیں اپنی خامیوں پر قابو پانے کا موقع مل گیا۔انہوں نے کہا کہ وہ قومی ٹیم کے تربیتی کیمپ میں شریک دیگر کرکٹرز سیاس مفید تجربے کا تبادلہ لازمی کریں گی۔


شہلا بی بی:
شہلا بی بی کا کہنا ہیکہ واہ کینٹ راولپنڈی کی خواتین میں کرکٹ کا بہت ٹیلنٹ ہے مگر بدقسمتی سے وہاں کوئی خاتون کوچ نہیں۔انہوں نے کہا کہ اے سی سی لیول 1 ویمن کوچنگ کورس مکمل کرنے کے بعد وہ اپنے علاقے میں خواتین کو کرکٹ کی کوچنگ فراہم کریں گی۔
تسلیم بانو:
گلگت کی رہائشی تسلیم بانو کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق ایک ایسے علاقے سے ہے جہاں کسی کے پاس کرکٹ کی بنیادی معلومات نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورس میں شرکت سے قبل کھیل سے متعلق ان کا خود کا علم بھی محدود تھا۔
تسلیم بانو نے کہا کہ وہ گلگت واپسی پربچوں کو کرکٹ کھیلانے کے لیے والدین کو قائل کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ تعلیمی اداروں میں طالبات کو کرکٹ سیکھانے کی کوشش کریں گی۔
کورس کے اختتام پرشرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں۔
شرکاء :
عاتکہ صابر خان (پاکستان)، اواتف الکلاف (کویت)، دیشن وانگمو (بھوٹان)، ایلناز پروین (ایران)، امیلیا ایلیانی (ملائشیا)،فریحہ محمود (پاکستان)، خدیجہ خلیل (کویت)، مریم زونا(مالدیپ)، میرا بھنوشالی (اومان)، نوال طاہر محمود (بحرین)، شمیلا چتوریکا (یو اے ای)، شانزے شہزاد (ہانگ کانگ)، شازیہ رحمٰن (افغانستان)، شہلا بی بی (پاکستان)، تسلیم بانو (پاکستان)، ویشالی جیسرانی (اومان)۔


وقت اشاعت : 19/10/2019 - 17:43:03

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :