عدلیہ نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں معیاری علاج کی سہولیات کی کمی ہے: محمد حفیظ

ڈاکٹرز کے بورڈ نے نواز شریف کا بیرونِ ملک علاج تجویز کیا یعنی 20کروڑ عوام خطرے میں ہے، سابق کپتان کا ردِعمل

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ ہفتہ 16 نومبر 2019 21:08

عدلیہ نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں معیاری علاج کی سہولیات کی کمی ہے: محمد حفیظ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 نومبر2019ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر محمد حفیظ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کوعلاج کروانے لیے بیرونِ ملک جانے کی اجازت ملنے پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں معیاری علاج کی سہولیات کی کمی ہے، ڈاکٹرز کے بورڈ نے نواز شریف کا بیرونِ ملک علاج تجویز کیا یعنی 20کروڑ عوام خطرے میں ہے۔

 
 دوسری جانب شریف خاندان کے ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا علاج امریکا سے کروایا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کو لاحق پلیٹ لیٹس کی کمی کی بیماری کا علاج لندن سے ممکن نہیں ہے۔ نواز شریف کو لندن لے جا کر وہاں سے ان کا ابتدائی علاج کروایا جائے گا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں ان کی صحت تھوڑی بہتر ہونے کے بعد انہیں امریکا لے جایا جائے گا جہاں ان کے پلیٹ لیٹس کی کمی کا علاج کروایا جائے گا۔

نواز شریف کو قطر کی ائیرایمبولینس کے ذریعے برطانیہ لے جایا جائے گا اور پھر بعد ازاں اسی ائیر ایمبولینس کے ذریعے انہیں امریکا بھی لے جایا جائے گا۔ جبکہ ڈاکٹرز نے بھی نواز شریف کو سفر کے قبل بنانے کیلئے مشاور شروع کر دی ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ فضائی سفر کیلئے نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد کا 30 ہزار کی سطح پر ہونا لازمی ہے۔ جبکہ واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے۔

عدالتی حکم کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو4 ہفتے کے بعد واپس آنا ہوگا۔عدالت نے مجوزہ ڈرافٹ تیار کرکے وفاقی حکومت اور شہبازشریف کے وکلاء کو فراہم کیا۔ جس پر دونوں فریقین نے جائزہ لے کر اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ عدالت نے ڈرافٹ میں کہا کہ نوازشریف کو بیرون ملک علاج کیلئے 4 ہفتے کا وقت دیا ہے۔ اگر نوازشریف کی صحت ٹھیک نہیں ہوتی تو مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے ۔عدالتی ڈرافٹ کے متن میں کہا گیا کہ حکومتی نمائندہ سفارتخانے کے ذریعے نوازشریف سے رابطہ کرسکے گا۔
وقت اشاعت : 16/11/2019 - 21:08:23

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :