وزیراعظم نے مصباح الحق کی تعیناتی کو مثبت قراردے دیا

مصباح الحق نیک اورایماندار کھلاڑی ہے، مصباالحق میں ٹیلنٹ ہےکہ کھلاڑیوں کی کارکردگی بہتربنا سکتا ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری سے ہی کرکٹ بہتر ہوسکتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا بیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 17 نومبر 2019 19:48

وزیراعظم نے مصباح الحق کی تعیناتی کو مثبت قراردے دیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 نومبر2019ء) وزیراعظم نے مصباح الحق کی تعیناتی کو مثبت قراردے دیا۔ انہوں نے کہا کہ مصباح الحق نیک اورایماندار کھلاڑی ہے، مصباالحق میں ٹیلنٹ ہے کہ کھلاڑیوں کی کارکردگی بہتربنا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا اندازہ ٹی ٹونٹی سے نہیں ون ڈے اورٹیسٹ سے ہوتا ہے۔

مصباح الحق نیک اورایماندار کھلاڑی ہے۔ مصباالحق میں ٹیلنٹ ہے کہ کھلاڑیوں کی کارکردگی بہتربنا سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سرفرازاچھا کرکٹرہے کم بیک کرسکتا ہے۔ سرفراز ڈومیسٹک کرکٹ پرتوجہ دیں اورپرفارم کرکے واپس آئیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نئے ڈومیسٹک سسٹم سے ہی نئے اور اچھے کرکٹرزپیدا ہوں گے۔

(جاری ہے)

 اسی طرح ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری سے ہی کرکٹ بہتر ہوسکتی ہے۔

دوسری جانب قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ مصباح الحق نے پاکستان کی بیٹنگ لائن کو ٹرمپ کارڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ دورہ آسٹریلیا میں ماضی کے برعکس بہتر نتائج کی توقع ہے ۔ ایک انٹرویومیں مصباح نے قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن کو ٹرمپ کارڈ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایشین ٹیموں کو آسٹریلیا میں ہمیشہ مشکل ہوتی ہے لیکن ہماری لیے اچھی بات یہ ہے کہ ہماری بیٹنگ لائن تجربہ کار ہے، گزشتہ دورے میں رنز کرنے والے اظہر علی، اسد شفیق اور شان مسعود اس ٹیم کا حصہ ہیں جبکہ ان کا دورہ جنوبی افریقہ بھی اچھا رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اچھے نوجوان فاسٹ بالرز اور ساتھ میں یاسر شاہ بھی ہیں، یہ ٹیم پرعزم ہے لہذا آپ اچھے نتائج کی توقع کر سکتے ہیں۔پاکستان کی ٹیم 17-2016 کے دورہ آسٹریلیا میں مصباح الحق کی زیر قیادت کسی بھی ٹیسٹ میچ میں میزبان ٹیم کی 20وکٹیں لینے میں کامیاب نہیں ہو سکی تھی تاہم اس کے باوجود مصباح کو امید ہے کہ بالرز اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔

گزشتہ دورہ آسٹریلیا میں یاسر شاہ کی بری طرح ناکامی کے باوجود ہیڈ کوچ کو ان سے اچھی کارکردگی کی امید ہے۔ہمارا سب سے مثبت پہلو نوجوان فاسٹ بالرز اور یاسر شاہ ہیں، یاسر آسٹریلین کنڈیشنز سے واقفیت رکھتے ہیں اور ڈومیسٹک کرکٹ میں اس کی تیاری بھی کی تھی، انہوں نے طویل اسپیل بھی کیے ہیں اور وہ اب جانتے ہیں کہ گزشتہ دورہ آسٹریلیا کے دوران کس چیز کی کمی تھی، ہم تیاری پہلے سے بہتر ہے۔

اس موقع پر انہوں نے سیریز کے دوران وکٹوں کے حصول کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے میچ میں 20وکٹیں لینا سب سے اہم ہے کیونکہ اس کے بغیر ہم جیت نہیں سکتے، ہماری بیٹنگ لائن اسکور بورڈ 400-500 رنز سجانے کی صلاحیت رکھتی ہے جس سے ہمارے بالرز کو بھی مدد ملے گی۔یاد رہے کہ محمد عامر اور وہاب ریاض کی کھیل کے طویل فارمیٹ سے علیحدگی کے بعد پاکستان کی موجود بالنگ لائن ناتجربہ لائن بالرز پر مشتمل ہے اور اس کا تمام تر انحصار محمد عباس پر ہو گا جبکہ عمران خان جونیئر کی تین سال کے طویل عرصے بعد ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔

16سالہ شاہین شاہ اور محمد موسی نے ابھی تک ایک بھی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا جبکہ 19سالہ شاہین شاہ آفریدی بھی صرف تین ٹیسٹ میچوں کا تجربہ رکھتے ہیں۔ٹی20 سیریز میں شکست کے حوالے سے مصباح نے کہا کہ جب ہم مختلف آپشنز آزمانے اور مشکلات کا حل نکالنے کی کوشش کرتے ہیں تو اس طرح کی صورتحال سے گزرنا پڑتا ہے۔
وقت اشاعت : 17/11/2019 - 19:48:32

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :