فاسٹ باﺅلر عثمان خان شنواری بیماری کے باعث ہسپتال پہنچ گئے

لیفٹ آرم پیسر بخار اور انفیکشن کے باعث مقامی ہسپتال میں داخل، علاج جاری،یاسر شاہ کو حتمی الیون میں شامل کیے جانے کا امکان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 17 دسمبر 2019 14:31

فاسٹ باﺅلر عثمان خان شنواری بیماری کے باعث ہسپتال پہنچ گئے
کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17 دسمبر2019ء) قومی ٹیم کے فاسٹ باﺅلر عثمان خان شنواری بیماری کے باعث ہسپتال پہنچ گئے ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) کے ذرائع کے مطابق لیفٹ آرم پیسر کو بخار اور انفیکشن کے باعث کراچی کے مقامی ہسپتال میں داخل کروادیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے، بیمار ی کے باعث پیسر کی جمعرات سے سر ی لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں بھی شرکت مشکوک نظر آرہی ہے ۔

دوسری جانب نیشنل سٹیڈیم میں 10سال قبل طویل فارمیٹ کا آخری میچ کھیلنے والے آئی لینڈرز ہی نئے دور کے آغاز کا پیغام لیے پہنچ گئے۔راولپنڈی میں سری لنکا سے بارش زدہ میچ کےساتھ پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی کا سفر شروع ہوچکا، اب اگلا قدم ساحلی شہر کراچی میں سیریز کے دوسرے اور آخری میچ کا انعقاد ہے، نیشنل سٹیڈیم میں آخری ٹیسٹ بھی آئی لینڈرز نے ہی فروری 2009میں کھیلا تھا،بعد ازاں لاہور میں قذافی سٹیڈیم جاتے ہوئے سری لنکن ٹیم کی بس پر حملہ ہوا اور پاکستان میں کھیلوں کے میدان انٹرنیشنل مقابلوں کو ترسنے لگے۔

(جاری ہے)

کراچی میں اس وقت منعقدہ میچ ڈرا ہوا تھا،سری لنکا نے کپتان جے وردنے(240) اورتھلان سمارا ویرا(231) کی مدد سے 7 وکٹ پر 644رنز بناکر اننگز ڈیکلیئرڈ کردی تھی، جواب میں پاکستانی ٹیم نے6وکٹیں گنواکر 765رنز کا انبار لگانے کے بعد اننگز ڈیکلیئرڈ کی،اس میں کپتان یونس خان کے 313اور کامران اکمل کے ناقابل شکست158رنز شامل تھے،سری لنکا نے اپنی دوسری اننگز میں 5وکٹ پر 144رنز بنائے تھے کہ میچ کا وقت ختم ہوگیا، 10سال بعد نیشنل سٹیڈیم ایک بار پھر آئی لینڈرز کی ہی میزبانی کررہا ہے۔

اس یادگار میچ کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، وینیو کے گرد سخت حفاظتی حصار قائم ہے، شائقین بھی کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھنے کیلئے بےتاب ہیں، پاکستان ٹیم اتوار کی شب ہی کراچی پہنچ گئی تھی،آئی لینڈرز پیر کی دوپہر پہنچے تو ایئرپورٹ پر شاندار استقبال کیا گیا،مہمانوں کو گلدستے پیش کیے گئے،ایئرپورٹ پر سخت پہرہ نظر آیا، ہوٹل تک روٹ پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی، گذشتہ روز دونوں ٹیموں نے آرام کیاالبتہ چند پاکستانی کرکٹرز نے جم ٹریننگ سے لہو گرمایا،بعض اوپن میڈیا سیشن میں بھی شریک ہوئے، قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق،بولنگ کوچ وقار یونس اور کپتان اظہر علی نیشنل سٹیڈیم پہنچے اور پچ کا معائنہ کرتے ہوئے کیوریٹر کو ہدایات جاری کیں،منگل کو دونوں ٹیمیں پریکٹس کرتے ہوئے کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلئے کوشاں ہوں گی،بعد ازاں کوچزپریس کانفرنس بھی کریں گے، راولپنڈی کے برعکس کراچی میں مطلع صاف اور ٹیسٹ کے پانچوں روز کھیل جاری رہنے کا قومی امکان ہے۔

نیشنل سٹیڈیم کی پچ کو دیکھتے ہوئے پاکستان یاسر شاہ کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنانے پر سنجیدگی سے غور کررہا ہے، لیگ سپنر کو راولپنڈی ٹیسٹ کے دوران ہی سپن بولنگ کنسلٹنٹ مشتاق احمد سے رہنمائی کیلئے نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور بھیج دیا گیا تھا۔یاسرکیلئے ممکنہ طور پر محمد عباس کوجگہ خالی کرنا پڑےگی،فواد عالم کا کم بیک اننگز کیلئے انتظار مزید طویل ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب سری لنکن ٹیم پاکستان کیلئے روانگی سے قبل ڈینگی وائرس کا شکار سرنگا لکمل کی خدمات سے محروم ہوگئی تھی،اب دوسرے پیسرکاسن راجیتھا بھی ہیمسٹرنگ کا شکار ہوگئے،ٹیم منیجر اشانتھا ڈی میل نے کراچی ٹیسٹ کیلئے عدم دستیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم بطور تیسرے پیسر آسیتھا فرنانڈو کو شامل کرسکتے ہیں،دوسری صورت میں سپنرز لیستھ ایمبلڈینیا یا لکشن سندیکن کو موقع دیا جائےگا۔
وقت اشاعت : 17/12/2019 - 14:31:56

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :