متنازع سپنردانش کنیریا کا نام لیے بغیر محمد عامر پر طنز

کچھ کرکٹرز نے ملک کو بیچاپھر پاکستان ٹیم میں آئے اوراب ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر منٹ لیکر بیرون ملک لیگز کھیل رہے ہیں:سابق لیگ سپنر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 18 جنوری 2020 17:20

متنازع سپنردانش کنیریا کا نام لیے بغیر محمد عامر پر طنز
کراچی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18جنوری2020ء ) متنازع ٹیسٹ لیگ سپنر اور سپاٹ فکسنگ کیس میں تاحیات پابندی کا سامنا کرنیوالے دانش کنیریا نے اعتراف کیا ہے کہ انگلش کاؤنٹی ایسسکس کیلئے کھیلتے ہوئے ساتھی کوکھلاڑیوں سپاٹ فکسنگ پراکسانے اور کھیل کو تنازعات میں ملوث کرنیکا اعتراف کرتا ہوں،دوسرے کھلاڑیوں کی طرح ملک کو نہیں بیچا،میں نے پیسے نہیں کھائے اور اپنے عمل پر شائقین کرکٹ سے معافی چاہتا ہوں۔

میرے کیس کو تروڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے، نادانستگی میں غلطی کی جسے تسلیم کرتا ہوں ،خدارا میری کردار کشی نہ کی جائے، میری پاکستان کیلئے خدمات کو فراموش نہیں کیا جائے،میں نے سستی شہرت کیلئے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے سابق کرکٹرز کے براہ راست نام لینے سے گریز کیا لیکن سخت الفاظ میں کہا کہ کچھ لوگ بکواس کرتے ہیں،میں نے پاکستان ٹیم میں جو صعوبتیں برداشت کیں وہ مجھے ہی پتہ ہیں۔

(جاری ہے)

میرے کزن انیل دلپت کے ساتھ پاکستانی ٹیم میں جو سلوک ہوا وہ ان سے پوچھ لیں۔میری بھارتی سٹے باز سے ملاقات پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک جنرل منیجر نے کرائی جو آج بھی بورڈ میں موجود ہے،فاسٹ بولر محمد عامر کا براہ راست نام لینے سے گریز کرتے ہوئے دانش نے کہا کہ کچھ کرکٹرز نے ملک کو بیچا،پھر پاکستان ٹیم میں آئے اب وہ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر منٹ لیکر بیرون ملک لیگز کھیل رہے ہیں،انکے مقابلے میں مجھے سے کیا سلوک ہورہا ہے، میرے اہلخانہ کی مالی مدد کون کریگا،میں10سال سے بیروزگار ہوں،مجھ پر پابندی لگی تو میں نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا لیکن جن کرکٹرز نے ملک کو بیچا وہ آج پاکستان کرکٹ بورڈ میں مختلف عہدوں پر ہیں اور کچھ کو بڑے عہدے دیئے جارہے ہیں اور کئی فکسرز کو پاکستانی کرکٹ ٹیم میں واپس لے لیا گیا لیکن مجھ پر پاکستان میں دروازے بند کردیئے گئے،مجھے کوئی پاکستانی چینل کام نہیں دے رہا ہے،مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے اور پاکستان اور بھارت میں مجھے پیار ملا۔

39سالہ دانش کنیریا نے شکوہ کیا کہ میں کاؤنٹی میں تینوں فارمیٹ کھیلتا تھا پاکستان میں مجھے صرف ٹیسٹ کرکٹ تک محدود رکھا گیا۔پاکستان کیلئے میری کمٹمنٹ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ میں اہم میچوں کے دوران رات بھر سو نہیں سکتا تھا،دن بھر بولنگ کراتے ہوئے میری انگلیوں سے خون رستا تھا، پاکستان کیلئے انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ دیانتداری سے کھیلی اور کبھی مجھ پر فکسنگ کا الزام نہیں لگا۔ 
وقت اشاعت : 18/01/2020 - 17:20:35

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :