مسلمان طلبہ پر تشدد کیخلاف عرفان پٹھان اور دیگربھارتی کرکٹرز بھی بول پڑے

یہ طلبہ ملک کا مستقبل،طاقت کا استعمال کرکے انکی آواز نہیں دبا سکتے بلکہ آپ صرف انہیں ہندوستان کیخلاف کردیںگے: آکاش چوپڑا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 25 جنوری 2020 17:33

مسلمان طلبہ پر تشدد کیخلاف عرفان پٹھان اور دیگربھارتی کرکٹرز بھی بول پڑے
نئی دہلی(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جنوری 2020ء ) بھارتی دارالحکومت میں فاشسٹ مودی سرکار کے مسلمان طلبہ پر مظالم کے خلاف خود بھارتی بھی بول پڑے، سابق کرکٹرز عرفان پٹھان اور آکاش چوپڑا نے پولیس کے لاٹھی چارج اور بہیمانہ تشدد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر عرفان پٹھان نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’ سیاسی الزام تراشیاں ہمیشہ چلتی رہیں گے لیکن میں اور ہمارا ملک جامعہ ملیہ کے طلبہ کے حوالے سے فکر مند ہیں‘‘۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر آکاش چوپڑا نے بھی اپنے ردعمل میں کہا کہ ’’یہ طلبہ ملک کا مستقبل ہیں ہم طاقت کا استعمال کرکے ان کی آواز نہیں دبا سکتے بلکہ ایسا کرنے سے آپ صرف انہیں ہندوستان کے خلاف کردیں گے،ملک بھر کے تعلیمی اداروں سے افسوس ناک مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں جس پر آنکھیں نم ہیں‘‘۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ بھارت میں مسلمان مخالف، ہندو نواز متنازع بل کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج جاری ہے، پرتشدد مظاہروں میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ ہے، مودی سرکار نے پولیس کو کھلی چھوٹ دے دی ہے۔

پولیس مسلمانوں کے حق میں احتجاج روکنے کے لیے دہلی کی جامعہ ملیہ کے طلبہ پر گزشتہ روز ٹوٹ پڑی، طلبہ اور طالبات پر وحشیانہ تشدد کیا گیا، بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس گرلز ہاسٹل اور جامعہ ملیہ کی مسجد میں بھی گھس گئی، اور پناہ گزین طالبات کو بری طرح مارا پیٹا گیا، اسکارف پہنی طالبات کو بالوں سے گھسیٹ کر گاڑیوں میں ڈالا گیا، لاٹھیاں چلائی گئیں، آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔
وقت اشاعت : 25/01/2020 - 17:33:19

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :