مایہ ناز قومی کرکٹر پر میچ فکسنگ کا جرم ثابت ہوگیا، جیل کی سزا ہونے کا امکان

ناصر جمشید کیخلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ 7 فروری کو سُنایا جائے گا، کرکٹر پر ساتھی کرکٹر کو رشوت دینے اور میچ فکسنگ کیلئے اکسانے کا الزام ہے

muhammad ali محمد علی بدھ 5 فروری 2020 21:06

مایہ ناز قومی کرکٹر پر میچ فکسنگ کا جرم ثابت ہوگیا، جیل کی سزا ہونے کا امکان
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 فروری2020ء) مایہ ناز قومی کرکٹر پر میچ فکسنگ کا جرم ثابت ہوگیا، جیل کی سزا ہونے کا امکان، ناصر جمشید کیخلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ 7 فروری کو سُنایا جائے گا، کرکٹر پر ساتھی کرکٹر کو رشوت دینے اور میچ فکسنگ کیلئے اکسانے کا الزام ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس کے مرکزی کردار قومی کرکٹر ناصر جمشید کو جیل کی سزا ہونے کا امکان ہے۔

بتایا گیا ہے کہ برطانوی عدالت کی جانب سے ناصر جمشید کیخلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا فیصلہ 7 فروری کو سُنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے معاملے کی تحقیقات کے بعد ناصر جمشید سمیت تین افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ناصر جمشید پر الزام ہے کہ انہوں نے ناصرف ساتھی کرکٹر کو رشوت دی بلکہ انہیں میچ فکسنگ کیلئے بھی اکسایا۔ ناصر جمشید نے عدالت میں اپنے جرائم کا اعتراف بھی کیا تھا۔

بتایا جا رہا ہے کہ ناصر جمشید سمیت اس کیس میں ملوث تینوں افراد کو کئی برس جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔ جبکہ یہاں بھی واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اس کیس کے سلسلے میں ناصر جمشید پر پہلے ہی 10 سال کی پابندی عائد کر چکا ہے۔ اسپاٹ فکسنگ کے اس معاملے کو پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ کا افسوسناک ترین واقعہ قرار دیا جاتا ہے۔
وقت اشاعت : 05/02/2020 - 21:06:01

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :