بابراعظم کا شمار اب کوہلی، ولیمسن اور جوروٹ جیسے بہترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے: کمار سنگاکارا

ہمارے اس دورے سے دوسری ٹیموں کو بھی پاکستان آکر کھیلنے کے لیے راضی کرنے میں پی سی بی کو مدد ملے گی:صدر ایم سی سی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب اتوار 23 فروری 2020 12:50

بابراعظم کا شمار اب کوہلی، ولیمسن اور جوروٹ جیسے بہترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے: کمار سنگاکارا
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔23فروری2020ء ) سری لنکا کے سابق کپتان سنگاکارا نے بابر اعظم کو حیران کن صلاحیتوں کا مالک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویرات کوہلی، کین ولیمسن اور جو روٹ کی طرح بابر اعظم کا شمار بھی موجودہ دور کے بہترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ایک انٹر ویو کے دورن سنگاکارا نے کہا کہ میں بابر اعظم کو بڑی باریک بینی سے کھیلتے ہوئے دیکھ رہا ہوں، اس کے ساتھ پی ایس ایل میں کھیل بھی چکا ہوں، وہ بہت زبردست سٹروکس پلیئر ہیں، ویرات کوہلی، کین ویلیم سن اور جوئے روٹ کی طرح بابر اعظم کا شمار بھی موجودہ دور کے بہترین بیٹسمنوں میں کیا جاسکتا ہے۔

کمال کی خوبی ہے کہ وہ ہرفارمیٹ میں بہت جلد خود کو ایڈجسٹ کرلیتا ہے۔ انہوں نے نسیم شاہ اور پاکستان کے نوجوان بالرز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہمیشہ اچھے فاسٹ بولرز سامنے آئے ہیں، اب بھی کوالٹی بالرز آگے آرہے ہیں جو میں سمجھتا ہوں کہ یہ پاکستان کرکٹ کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا۔

(جاری ہے)

سنگا کارا نے اپنے ایک ہفتے کے دورہ لاہور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 11 سال بعد یہاں آکر کھیلنے کا مزہ آیا، گولف کو بھی انجوائے کیا، بہت سے لوگوں سے ملاقات ہوئی، مہمان نوازی کا بہت لطف اٹھایا، میرے خیال میں ہمارے اس دورے سے دوسری ٹیموں کو بھی پاکستان آکر کھیلنے کے لیے راضی کرنے میں پی سی بی کو مدد ملے گی، یقین ہے کہ انگلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اورجنوبی افریقا کے لیے راہ ہموار ہوگی، یہاں آکر کھیلنا ہی سب کے لیے بہت بڑا پیغام ہے کہ پاکستانی کرکٹ لورز ہے اور یہاں پر میچز ہونا چاہیے۔

سنگاکارا نے وسیم اکرم کو سب سے مشکل بولر ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف بیٹنگ کبھی آسان نہیں تھی، وقار یونس، شعیب اختر، ثقلین مشتاق اور مشتاق احمد بہترین بولرز رہے، سپنرز میں سعید اجمل بہت مشکل بولر لگے۔ اس موقع پر سنگاکارا نے محمد آصف کی بولنگ کی بھی بہت تعریف کی اور کہا کہ وہ کمال کے فاسٹ بولر تھے۔
وقت اشاعت : 23/02/2020 - 12:50:53

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :