کراچی کے ڈسٹرکٹ نمائندوں نے ریاض احمد کو سندھ فٹبال کا سیکریٹری بنانے کی شدید مخالفت کردی

ستمبر2019 میں فیفا نارملائزیشن کمیٹی کی سب سے پہلے ہم نے حمایت کی، لیکن پانچ ماہ میں ایک گروپ کو نوازا گیا، رحیم بخش بلوچ

ہفتہ 29 فروری 2020 18:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 فروری2020ء) کراچی کے چارڈسٹرکٹ فٹبال ایسوسی ایشنز کے عہدے داران نے فیفا کی جانب سے قائم کردہ پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی کی جانب سے ایک متنازعہ شخص ریاض احمد کو سندھ فٹبال ایسوسی ایشن کا سیکریٹری بنائے جانے کے خلاف شدید غصہ، ردعمل کااظہار کرتے ہوئے اس فیصلوں کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے، اگر ایسا نہیں کیا گیا، توپریس کانفرنس میں اپنا آئندہ کا لائحہ عمل میڈیا کو بتایا جائے گا،اور جس میں ہرسطح پر اس فیصلے کے خلاف احتجاج کا اور دھرنا کا بھی آپشن استعمال کیا جاسکتاہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے چاروں ڈسٹرکٹوں نمائندوں ڈسٹرکٹ فٹبال ایسوسی ایشن ملیر کے صدر فتح محمد بلوچ، جنرل سیکریٹری شاہد تاج، ڈسٹرکٹ فٹبال ایسوسی ایشن ایسٹ کے صدر محمد خالد تنولی،سیکریٹری جنرل کیپٹن عبید اللہ خان، ڈسٹرکٹ فٹبال ایسوسی ایشن سینٹرل کے صدر سید عثمان شاہ، سیکریٹری جنرل محمد سلیم پٹنی، ڈسٹرکٹ فٹبال ایسوسی ایشن ویسٹ کے صدر ظفر اقبال بلوچ، سیکریٹری جنرل رحیم بخش بلوچ نے اپنے مشترکہ بیان میں پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی کی جانب سے ریاض احمد کو سندھ کو سیکریٹری بنائے جانے کے فیصلے کو جانبدارانہ قراردیتے ہوئے اس کو فٹبال دشمنی قراردیا دیتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے شخص کو سندھ فٹبال کی ذمہ داری دی گئی ہے، جو اس متنازعہ شخص ہے، اس عہدے کے لئے اہل نہیں،اور اس کو سیکریٹری بنانا ایک گروپ کو خوش کرنا ہے۔

(جاری ہے)

سندھ فٹبال ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اور سیکریٹری جنرل ڈی ایف اے ویسٹ رحیم بخش بلوچ نے کہا کہ ستمبر2019 میں جب فیفا نے ملک میں درست سمت میںچلانے کے لئے نارملائزیشن کمیٹی قائم کی تو سب سے پہلے سندھ فٹبال ایسوسی ایشن نے ان کی غیر مشروط حمایت کی ،لیکن پانچ ماہ میں پاکستان انڈر19اور قومی ٹیم سمیت دیگر معاملات میں ہمیں مسلسل نظرانداز کرکے ایک گروپ کے ایک گروپ کو خوش کرنے کے فیصلے کئے گئے،نارملائزیشن کمیٹی کو جو ٹاسک فیفا نے دیا تھا،اس کے برخلاف کام کرکے صرف ایک گروپ کو نوازنے کے ساتھ فٹبال کا بیڑا غرق کرنے اور اس کو برباد کرنے پر تلی ہوئی، ہم اس من پسند فیصلوں کے خلاف آواز بلند کریں گے اور ہر فورم پر اس فٹبال دشمن اقدام کا پردہ چاک کیا جائیگا۔

چاروںڈسٹرکٹوں کے نمائندوں نے مزید کہا کہ مقامی لیگز کرانے والی کے میڈیا منیجر کو سندھ فٹبال کے معاملات سپرد کرنا فٹبال کی تباہی اور اس کھیل کے ساتھ ناانصافی قراردیاہے، تمام ساتھیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد ایک پریس کانفرنس میں اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اظہار کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ فیفا کی جانب سے قائم کردہ نارملائزیشن کمیٹی کو تقریبا پانچ ماہ کا عرصہ ہوچکا ہے، لیکن جو کام فیفا نے اس کو ملک میں کلبوں کی اسکرونٹی ،ڈسٹرکٹ کے الیکشن ،صوبائی اور مرکزی الیکشن کرانے کا ٹاسک دیا تھا، جس کو پورا کرنے کی بجائے اس نے ایسے لوگوں کو نارملائزیشن کمیٹی میں شامل کیا جس کی وابستگی کسی ایک گروپ سے تھی،اس کا مقصد دوسرے گروپ سے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے یکطرفہ فیصلے کرنا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ہم ایک مقامی لیگ کرانے والی تنظیم کے میڈیا منیجر کو سندھ فٹبال کی بھاگ دوڑ کیسے دے سکتے ہیں، جبکہ اس کا ماضی سب کے سامنے ہیں، ایک متنازعہ شخص کو سندھ فٹبال ایسوسی ایشن کا سیکریٹری تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں نارملائزیشن کمیٹی کے جانبدارانہ فیصلوں کے خلاف فیفا کو ایک خط لکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ ان کو حقائق سے آگاہ کیا جائے۔
وقت اشاعت : 29/02/2020 - 18:40:21

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :