پولیس والوں کو اعزازی ٹکٹس نہ دیتےتو وہ ہمارے سٹیڈیم میں ہی ہمارا داخلہ بند کردیتے: احسان مانی

بورڈ کی سابق انتظامیہ نے پاکستان کا دورہ کرنیوالی ویسٹ انڈین ٹیم کےہرکھلاڑی کوفی کس 25ہزار ڈالرادا کیے،ایک اور ٹیم کے کھلاڑیوں کو فی کس 15ہزارڈالر دیے گئے: چیئرمین پی سی بی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب اتوار 8 مارچ 2020 21:02

پولیس والوں کو اعزازی ٹکٹس نہ دیتےتو وہ ہمارے سٹیڈیم میں ہی ہمارا داخلہ بند کردیتے: احسان مانی
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8مارچ2020ء ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی کئی مرتبہ طلب کیے جانے کے بعد بالآخر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے سامنے پیش ہو گئے جہاں اپنے بیان پر وہ مشکل میں پھنس گئے تھے اور بعدازاں انہیں اپنے الفاظ واپس لینے پڑے۔رکن قومی اسمبلی آغا بلوچ کی زیر قیادت پاکستان سپورٹس کمپلیکس میں منعقدہ اجلاس میں چیئرمین پی سی بی نے کمیٹی کی رکن منورہ بی بی بلوچ سے کہا کہ اگر انہیں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ٹکٹ درکار ہیں تو وہ انہیں مارکیٹ سے خرید کر دے دیںگے۔

احسان مانی کے ان ریمارکس پر کمیٹی کے تمام اراکین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا تاہم اس سے قبل کہ صورتحال مزید خراب ہوتی، احسان مانی نے اپنے الفاظ واپس لے لیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے پورے ایڈیشن کی ملک میں واپسی کا بہت فائدہ ہوا اور لیگ کا 5واں ایڈیشن بہت بڑی کامیابی ثابت ہوا، لیگ کے لیے 450 انٹرنیشنل کھلاڑیوں نے خود کو رجسٹر کرایا جس سے لیگ کے اعلیٰ معیار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر چیئرمین پی سی بی نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ انکے پی سی بی سربراہ بننے سے قبل بورڈ کی سابق انتظامیہ نے پاکستان کا دورہ کرنے والی ویسٹ انڈین ٹیم کے ہر کھلاڑی کو فی کس 25ہزار ڈالر کی خطیر رقم ادا کی جبکہ دورہ کرنیوالی ایک اور ٹیم کے کھلاڑیوں کو فی کس 15ہزار ڈالر دیے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں پاکستان میں آ کر کھیلنے والی کسی بھی ٹیم کو اضافی رقوم نہیں دی گئیں، پاکستان نے سری لنکا اور دیگر ٹیموں کی میزبانی کی جس سے پاکستان کرکٹ کو بہت فائدہ ہوا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ پی سی بی نے پی ایس ایل کے 14فیصد ٹکٹ اعزازی طور پر دیے جس پر کمیٹی کے اراکین نے اعزازی ٹکٹ حاصل کرنے والوں کی تفصیلات طلب کیں تو مانی نے بتایا کہ دیگر افراد کے ساتھ ساتھ پولیس حکام کو اعزازی ٹکٹ فراہم کیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم انہیں (پولیس والوں) کو ٹکٹس فراہم نہیں کرتے تو وہ ہمارے سٹیڈیم میں ہی ہمارا داخلہ بند کر دیتے۔

کمیٹی کے کچھ اراکین اعزازی ٹکٹوں کے حوالے سے جانچ پڑتال کے خواہاں نظر آئے جس پر چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ وہ خود میچز دیکھنے کے لیے ہمیشہ ٹکٹ خریدتے ہیں لہٰذا اراکین پارلیمنٹ کا مفت ٹکت پر کوئی حق نہیں۔ایشیاء کپ کے حوالے سے احسان مانی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی دوطرفہ سیریز نہیں ہوئی لہٰذا ایشیا کپ کے ذریعے نئی ابھرنے والی ٹیموں کے لیے فنڈز پیدا کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایشین کرکٹ کونسل ایشیا کپ کی میزبانی کا فیصلہ کریگی اور عندیہ دیا کہ ایونٹ کا انعقاد نیوٹرل مقام پر کیا جا سکتا ہے تاکہ ایسوسی ایٹ ملکوں کو فنڈز سے محروم نہ کیا جا سکے۔
وقت اشاعت : 08/03/2020 - 21:02:53

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :