ٹیم کے معاملات میں مجھ سے رائے لی جاتی ہے لیکن حتمی فیصلہ

ہیڈ کوچ مصباح الحق ہی کرتے ہیں‘ وقار یونس آسٹریلیا میں رواں سال ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ منعقد ہوا تو کوشش اور خواہش ہوگی پاکستان ٹیم کامیابی حاصل کرے

پیر 6 اپریل 2020 23:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اپریل2020ء) قومی ٹیم کے بالنگ کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ ٹیم کے معاملات میں مجھ سے رائے لی جاتی ہے لیکن حتمی فیصلہ ہیڈ کوچ مصباح الحق ہی کرتے ہیں۔،ماضی میں بھی بطور کھلاڑی اور کوچ آئی سی سی ورلڈکپ میں یہی کوشش رہی کہ فتح حاصل کی جاسکے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔آسٹریلیا میں رواں سال ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ منعقد ہوا تو کوشش اور خواہش ہوگی کہ پاکستان ٹیم کامیابی حاصل کرے اور میں ٹائٹل جیتنے والی پاکستان ٹیم کا حصہ ہوں۔

پی سی بی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پاکستان کے سپورٹس جرنلسٹ کے ساتھ بالنگ کوچ وقار یونس کا خصوصی ویڈیو سیشن رکھا گیا جہاں وقار یونس نے سوالات کے تفصیلی جوابات دئیے۔انہوںنے کہا کہ دورہ آسٹریلیا میں ناکامیوں کے باوجود کئی مثبت پہلو تھے جن کو آگے لے جا کر ٹیم نے ہوم سیریز میں اچھی کارکردگی دکھائی۔

(جاری ہے)

وقار یونس نے کہا انہیں معلوم ہے کہ مصباح الحق بطور ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر موجود ہیں، میں اپنی حدود جانتا ہوں کہ مجھے کب اور کس معاملے پر کتنی بات کرنی ہے، ٹیم کے معاملات پر مجھ سے رائے ضرور لی جاتی ہے لیکن حتمی فیصلہ مصباح الحق کا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر میری بات نہیں بھی مانی جاتی تو بھی مجھے اس بات سے کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ مصباح الحق اس وقت فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔وقار یونس نے کہا ک عامر اور وہاب کے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کے بعد دورہ آسٹریلیا میں نوجوان فاسٹ باولرز کو آزمانے کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں تھا۔البتہ انہوں نے دونوں کھلاڑیوں کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کے باوجود اس بات کی حمایت کی کہ انہیں محدود اوورز کی کرکٹ میں کرکٹ جاری رکھنی چاہیے اور موقع بھی دیا جانا چاہیے۔

وقار یونس نے نوجوان پاکستانی فاسٹ بالرز کو پاکستان کا مستقبل قرار دیتے ہوئے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، محمد حسنین اور محمد موسی سمیت تمام نوجوان فاسٹ بالر باصلاحیت ہیں تاہم رفتار کے ساتھ وکٹ حاصل کرنے کا آرٹ ہمیشہ تجربے سے حاصل ہوتا ہے۔انہوںنے کہا کہ یارکرز اب بھی بالرز کا سب سے بڑا ہتھیار ہیں لیکن اب ٹی ٹونٹی کرکٹ میں چوکے چھکوں اور رنز بچانے کے لیے بالرز دفاعی حکمت عملی اختیار کرتے ہیں اس لیے یارکرز اب کرکٹ میں زیادہ دکھائی نہیں دیتی۔

انہوں نے خصوصی طور پر شاہین شاہ آفریدی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ عمدہ لائن لینتھ کے ساتھ یارکرز سے بھی وکٹیں حاصل کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا 80 اور 90 کی دہائی کے مقابلے میں کرکٹ بہت تبدیل ہوگئی ہے، ٹی ٹونٹی کرکٹ کی بہتات اور لیگز سے کھلاڑیوں کی تکنیک اور اپروچ کافی بدلی ہے جبکہ پہلے کے مقابلے میں اب فٹنس بہت اہمیت کی حامل ہے۔وقاریونس نے دنیا بھر کو بری طرح متاثر کرنے والی وبا ء کے جلد خاتمے کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ میری اپنی اہلیہ ڈاکٹر ہیں اور وہ جب ہسپتال جاتی ہیں تو ایک عجیب خوف طاری ہوجاتا ہے لیکن امید ہے کہ صورتحال بہتر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر ملکوں کے مقابلے میں آسٹریلیا میں کورونا وائرس نے زیادہ تباہی نہیں پھیلائی لیکن فی الحال یہاں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے حوالے سے یہاں زیادہ بات نہیں ہورہی۔
وقت اشاعت : 06/04/2020 - 23:21:18

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :