میچ فکسنگ میں ہمیشہ کرکٹرز ہی پھنس جاتے ہیں، کیا بورڈ عہدیداران صاف ہیں؟: راشد لطیف

میچ فکسنگ میں سزا یافتہ کرکٹرز کو سزا مکمل کرنے کے بعد صرف ڈومیسٹک کرکٹ کی اجازت دی جائے: سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 10 اپریل 2020 14:06

میچ فکسنگ میں ہمیشہ کرکٹرز ہی پھنس جاتے ہیں، کیا بورڈ عہدیداران صاف ہیں؟: راشد لطیف
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10اپریل 2020ء ) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر بیٹسمین راشد لطیف نے کہا ہے کہ میچ فکسنگ میں ہمیشہ کرکٹرز ہی پھنس جاتے ہیں، کیا بورڈ عہدیداران صاف ہیں؟ ان کو کوئی کیوں نہیں پوچھتا، ان پر بھی نظر ہونی چاہیئے۔ کراچی میں میڈیا کے ساتھ آن لائن گفتگو کرتے ہوئے 51 سالہ راشد لطیف نے کہا کہ میچ فکسنگ میں سزا یافتہ کرکٹرز کو سزا مکمل کرنے کے بعد صرف ڈومیسٹک کرکٹ کی ہی اجازت دی جائے کیونکہ نیشنل کرکٹ کی دوبارہ اجازت دینا مناسب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ فاسٹ بولر عامر کی واپسی کے وقت بھی ان کا یہی مؤقف تھا اور شرجیل کے بارے میں بھی یہی رائے ہے، وہ شرجیل کی قومی ٹیم میں واپسی کے حق میں نہیں۔ سابق وکٹ کیپر بیٹسمین کا کہنا تھا کہ میچ فکسنگ پر آئی سی سی کے قوانین کھلاڑیوں کو سزا مکمل کرکے واپسی کی اجازت دے دیتے ہیں، بورڈز تو ان قوانین کو ہی فالو کرے گا لیکن ملکی قوانین میں ترمیم لانا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ کئی ملکوں نے میچ فکسنگ کو باضابطہ جرم قرار دینے کے لیے قانون سازی کی ہے لہٰذا پاکستان میں بھی ایسا کرنے کی ضرورت ہے۔ راشد لطیف نے کہا کہ میچ فکسنگ میں ہمیشہ کرکٹرز ہی پھنس جاتے ہیں، کیا بورڈ عہدیداران صاف ہیں؟ انکو کوئی کیوں نہیں پوچھتا، ان پر بھی نظر ہونی چاہیئے،جب وقت آئیگا توبہت سی باتوں سے پردہ اٹھے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں سری لنکا نے میچ فکسنگ کیخلاف قوانین منظور کیے تھے جب کہ جنوبی افریقا اور آسٹریلیا میں بھی اسپورٹس میں فکسنگ کیخلاف باضابطہ قوانین موجود ہیں۔
وقت اشاعت : 10/04/2020 - 14:06:34

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :