ورلڈ کپ 2011ء :سچن ٹنڈولکر صاف ایل بی ڈبلیو تھے :این گولڈ

اپنے اس فیصلے کی یہاں بیٹھ کر بھی ضمانت دے سکتا ہوں ،ٹنڈولکر واپس چل پڑے تھے لیکن انہوں نے ریویو لے لیا: آئی سی سی ایلیٹ پینل امپائر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 25 اپریل 2020 15:26

ورلڈ کپ 2011ء :سچن ٹنڈولکر صاف ایل بی ڈبلیو تھے :این گولڈ
لندن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25اپریل 2020ء ) آئی سی سی کے ایلیٹ پینل امپائر این گولڈ کا کہنا ہے کہ عالمی کپ 2011ء کے موہالی میں کھیلے گئے سیمی فائنل میں پاکستان کیخلاف بھارتی بیٹسمین سچن ٹنڈولکر صاف ایل بی ڈبلیو تھےاور وہ اب بھی اپنے اس فیصلے پر قائم ہیں۔این گولڈ کے مطابق وہ اپنے اس فیصلے کی یہاں بیٹھ کر بھی ضمانت دے سکتے ہیں کیونکہ انہیں خوشی تھی کہ سچن ٹنڈولکر واپس چل پڑے تھے لیکن انہوں نے ریویو لے لیا۔

ایان گولڈ کے مطابق تھرڈ امپائر بلی باؤڈن نے انہیں بتایا کہ گیند لیگ سٹمپ مس کر رہی ہے لہٰذا مجھے آپ کا فیصلہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔31 مارچ 2011ء کو پاکستان اور بھارت کےمابین دوسرے ورلڈ کپ سیمی فائنل میں سعید اجمل کی گیند پر مایہ ناز بھارتی بلے باز سچن ٹنڈولکر ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیے لیکن جدید ٹیکنالوجی ہاک آئی کے ذریعے گیند کا ری پلے کیا گیا تو سچن ٹنڈولکر ناٹ آؤٹ قرار دیے گئے، ہاک آئی ری پلے میں گیند وکٹ کے قریب سے جاتی دکھائی دی۔

(جاری ہے)

سعید اجمل اور سچن ٹنڈولکر کا یہ آؤٹ اور پھر ناٹ آؤٹ کی ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی جس میں امپائر کے فوری فیصلہ کو غلط قرار دیتے ہوئے ہاک آئی نے سچن ٹنڈولکر کو ناٹ آؤٹ قرار دیا اور امپائر کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑا ۔ اس گیند کے فیصلے سے متعلق طویل بحث سوشل میڈیا پر بھی چلی۔ کچھ نے آؤٹ کو درست قرار دیا جب کہ کچھ اس کی مخالفت میں بھی میدان میں اترے۔سعید اجمل کا آج بھی خیال ہے کہ سچن ٹنڈولکر آئوٹ تھے۔ سابق بھارتی اوپنر آکاش چوپڑا کا بھی ماننا ہے کہ سچن ٹنڈولکر ایل بی ڈبلیو آئوٹ تھے اور ہاک آئی کی یہ غلطی پاکستان کو بھاری پڑی ۔
وقت اشاعت : 25/04/2020 - 15:26:16

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :