امپائر نے بھارتی کرائوڈ کےڈر سے ٹنڈولکر کو آئوٹ نہیں دیا تھا: ڈیل سٹین

این گولڈ نے بتایا کہ سچن ٹنڈولکر کو آؤٹ دیا تو ہوٹل نہیں جا سکوں گا : سابق پروٹیز فاسٹ بائولر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 18 مئی 2020 13:57

امپائر نے بھارتی کرائوڈ کےڈر سے ٹنڈولکر کو آئوٹ نہیں دیا تھا: ڈیل سٹین
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔18مئی 2020ء ) ورلڈکپ 2011ء کے سیمی فائنل میں سعید اجمل کی گیند پر سچن ٹنڈولکر کو ناٹ آؤٹ قرار دینے کے متنازع فیصلے کے بعد ڈیل سٹین بھی امپائر این گولڈ کیخلاف بول پڑے۔ سعید اجمل کی گیند پر سچن ٹنڈولکر کو فیلڈ امپائر این گولڈ نے ایلبی ڈبلیو قرار دیا تھا لیکن تھرڈ امپائر نے اس فیصلے پر نظرثانی کے بعد بیٹسمین کے حق میں فیصلہ دے دیا۔

حال ہی میں دیے گئے انٹرویو میں امپائر این گولڈ نے کہا کہ وہ اب بھی اپنے فیصلے پر قائم ہیں اور قائم رہیںگے، میں اس فیصلے کی یہاں بیٹھ کر بھی گارنٹی دے سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے سچن کو آؤٹ قرار دیا تو میں سوچ رہا تھا کہ یہ آؤٹ ہی ہے، میں خوش تھا کہ ٹنڈولکر فیصلے کے بعد واپس جارہے ہیں لیکن بعد میں تھرڈ امپائر نے اسے ناٹ آؤٹ دیا۔

(جاری ہے)

این گولڈ نے انکشاف کیا کہ تھرڈ امپائر بلی بوڈن نے مجھے کہا کہ گیند لیگ سٹمپ کو مس کر رہی ہےاس لیے مجھے آپ کا فیصلہ تبدیل کرنے کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ چند روز قبل سابق سپنر سعید اجمل نے بھی ویڈیو سیشن میں کہا تھا کہ سچن ٹنڈولکر آؤٹ تھے لیکن بیٹسمین نے تاخیر سے رویو لیا، کوئی بھی اپنے طور پر تکنیکی تبدیلی کر کے فیصلہ تبدیل کر سکتا تھا، جو بھی ہوا وہ ہمارے حق میں بہتر نہیں ہوا تھا۔

انگلش پیسر جمیز اینڈرسن کے ساتھ گفتگو میں ٹنڈولکر کو آؤٹ کرنا کتنا مشکل تھا؟ کے سوال پر ڈیل سٹین نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ 2010ء میں بھارت کیخلاف میچ میں ٹنڈولکر نے ون ڈے کیریئر کی پہلی ڈبل سنچری بنائی، مجھے یقین ہے کہ 190 کے سکور پر میں نے ٹنڈولکر کو ایل بی ڈبلیو کیا مگر امپائر این گولڈ نے آؤٹ دینے سے انکار کردیا۔ سٹین کے بقول میں سوچ میں پڑ گیا کہ امپائر نے آؤٹ کیوں نہیں دیا؟ میں نے پوچھا یہ آؤٹ کیوں نہیں دیا تو انہوں نے کہا کہ اپنے اردگرد دیکھو، اگر میں نے آؤٹ دیا تو یہ لوگ مجھے ہوٹل نہیں جانے دیںگے۔ ڈیل سٹین نے کہا کہ امپائر نے خوف کے مارے سچن ٹنڈولکر کو آؤٹ قرار نہیں دیا تھا کیونکہ وہ بہت خوفزدہ تھے۔
وقت اشاعت : 18/05/2020 - 13:57:07

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :