ٹنڈولکر کو 100 ویں سنچری بنانے سے قبل آؤٹ کرنے پر مجھے اور امپائر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملیں :ٹم بریسنن

2011 ءکے اوول ٹیسٹ میں سچن ٹنڈولکر 91 رنز پر تھے جب بریسنن کی گیند پر ٹکر نے انہیں ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 9 جون 2020 11:23

ٹنڈولکر کو 100 ویں سنچری بنانے سے قبل آؤٹ کرنے پر مجھے اور امپائر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملیں :ٹم بریسنن
لندن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔9جون 2020ء ) انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر ٹم بریسنن نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی مایہ ناز بیٹسمین سچن ٹنڈولکر کو 100 ویں سنچری سکور کرنے سے قبل آؤٹ کرنے پر مجھے اور سچن کو آؤٹ قرار دینے والے امپائر روڈ ٹکر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔ٹم برسنن نے کہا کہ 2011ء میں انگلینڈ اور بھارت کے درمیان 4 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے آخری میچ کے دوران سچن ٹنڈولکر اپنی 100 ویں سنچری مکمل کرنے کے بالکل قریب تھے مگر امپائر روڈ ٹکر نے میری ایک اپیل پر غلط فیصلہ دیتے ہوئےسچن کو 91 کے انفرادی سکور پر آؤٹ قرار دیدیا۔

ٹم بریسنن نے کہا کہ اس میچ میں ریفرل سسٹم نہیں تھا کیونکہ بھارتی کرکٹ بورڈ اس کے حق میں نہیں تھا، میری گیند لیگ سائیڈ پر جارہی تھی، مگر اپیل کرنے پر امپائر روڈ ٹکر نے سچن کو آؤٹ قرار دیدیا، سچن یقینا اس میچ میں سنچری سکور کرکے اپنے کیرئیر کی 100 سنچریاں مکمل کرتے مگر وہ آؤٹ ہوگئے اور ہم وہ سیریز جیت کر دنیا کی نمبر 1 ٹیسٹ ٹیم بن گئے۔

(جاری ہے)

اس واقعے کے بعد باؤلر ٹم بریسنن اور امپائر روڈ ٹکر کو کافی عرصے تک بھارتی کرکٹ شائقین کی جانب سے غم و غصہ سہنا پڑا،جس میں سوشل میڈیا پر نفرت آمیز پیغاما ت سمیت جان سے مارنے کی دھمکیوں پر مشتمل خطوط بھی شامل تھے۔ٹم بریسنن نے کہا کہ” ہم دونوں کو عرصے تک جان سے مارنے کی دھمکیاں ملتی رہیں، یہ دھمکیاں ہمیں ٹویٹر اور خطوط کے ذریعے ملیں جس میں ہمارے گھروں کے ایڈریسز سمیت بہت سی معلومات موجود ہوتی تھی، خطوط میں امپائر سے کہا جاتا تھا تماری جرات کیسے ہوئے سچن کو آؤٹ قرار دینے کی، جبکہ وہ آؤٹ نہیں تھے "۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں کچھ عرصے قبل روڈ ٹکر سے ملا تو انہوں نے مجھ سے کہا میں کوئی سکیورٹی گارڈ رکھنے ے متعلق سوچ رہا ہوں، اس کے بعد انہوں نے آسٹریلیا میں کافی عرصے تک پولیس پروٹیکشن بھی لے رکھی تھی۔
وقت اشاعت : 09/06/2020 - 11:23:04

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :