ہم فیلڈنگ اور بیٹنگ بہتر بنا کر ایشیاء کپ جیت سکتے ہیں، اصغر افغان

جمعہ 19 جون 2020 11:37

ہم فیلڈنگ اور بیٹنگ بہتر بنا کر ایشیاء کپ جیت سکتے ہیں، اصغر افغان
کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2020ء) افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان اصغر افغان نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم ایشیاء کپ کے لئے بھرپور تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس معیاری سپن باؤلنگ اٹیک موجود ہے جن میں ٹورنامنٹ جیتنے کی صلاحیت ہے۔ افغانستان کے کرکٹرز 6 جون سے ایک ماہ کے طویل تربیتی کیمپ سے گذر رہے ہیں جو کابل کرکٹ سٹیڈیم میں جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ تربیتی کیمپ کا مقصد ایشیا کپ اور ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کی تیاری ہے، اگرچہ دونوں ٹورنامنٹس کی قسمت کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان اصغر افغان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انکی ٹیم بورڈ کی توقعات پر پورا اترنے کے سلسلے میں اپنی تیاریوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواہ دو طرفہ کرکٹ سیریز ہو یا کثیر ٹیم ایونٹ انکی ٹیم نے ابھی سے تیاری شروع کر دی ہے لہذا ایشیا کپ ہو، ٹی 20 ورلڈ کپ یا زمبابوے کے خلاف دو طرفہ سیریز ہمیں اس کے لئے پوری طرح تیار رہنا چاہیئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آئندہ مقابلوں کے لئے ہم کیمپ میں بھرپور تیاری کریںگے۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ یا ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں سے جس کا بھی انعقاد ہوا، ہم نے اس کی تیاری کے لئے پہلے ہی تربیتی کیمپ لگایا ہوا ہے تاکہ اس میں کامیابی کے لئے بہتر طریقے سے تیاری کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ایشیا کپ میں بہتر کرکٹ کھیلنا ہے کیونکہ ایونٹس ایشیا میں کھیلے جا رہے ہیں اور ہمارے سپنرز عالمی شہرت رکھتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ہمیں ایشیا کپ میں کامیابی کے لئے اپنی فیلڈنگ اور بیٹنگ پر زیادہ سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ انکی ٹیم فائنل میں پہنچے گی۔اصغر افغان نے کورونا وائرس اور اس سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر کے حوالے سے کہا کہ آئی سی سی کی جانب سے فراہم کردہ تمام رہنما خطوط اور احتیاطی تدابیر تربیتی کیمپ میں عمل پیرا ہے جس کے تحت ایک وقت میں صرف پانچ کرکٹرز کو پریکٹس کرنے کی اجازت ہے۔

نوروز مینگل اس کیمپ کی نگرانی کر رہے ہیں کیونکہ لاک ڈا?ن کی وجہ ان کے ہیڈ کوچ لانس کلوزنر کا ابھی آنا باقی ہیں۔انہوں نے کہا کہ انکی ٹیم کے لئے کیمپ بہت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ پچھلے تیس ، چالیس یا پچاس سالوں پر نظر ڈالیں تو، کرکٹ کی دنیا میں ایسا کچھ نہیں ہوا جس نے پوری دنیا کو اتنا پیچیدہ بنا دیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے موجودہ حالات میں ان کوچز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے تربیتی کیمپ میں مختلف فیلڈز پر موجود کھلاڑیوں کے ساتھ مختلف مراحل کے دوران کام کیا۔

وہ صبح سے شام 5 بجے تک کھلاڑیوں کی تربیت پر انتھک محنت کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر مستقبل قریب میں کوئی ایونٹس ہوتے ہیں تو ہمیں ان کے لئے پوری طرح تیار رہنا ہوگا۔ افغانستان میں 24 کھلاڑیوں کا تربیتی کیمپ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کووڈ 19 سے پہلے 35 کھلاڑیوں کا کیمپ لگانے کا ارادہ کیا تھا لیکن بدقسمتی سے ہم ایسا نہ کر سکے کیونکہ ہمیں آئی سی سی اور اپنے محکمہ صحت کے تمام قواعد و ضوابط کی پابندی کرنا تھی ۔واضح رہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ کووڈ۔19 وبائی مرض کی وجہ سے مشکل دکھائی دے رہا ہے لیکن ایشیا کپ میں ایسا نہیں ہے کیونکہ ای سی سی کے ممبران ایونٹ کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے سخت کوشش کر رہے ہیں۔
وقت اشاعت : 19/06/2020 - 11:37:26

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :