قومی ٹیم کیلیے سپانسر کی تلاش میں بورڈ کو مشکلات

بڈنگ میں شریک واحد کمپنی کی جانب سے صرف30فیصدرقم کی آفر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 4 جولائی 2020 11:46

قومی ٹیم کیلیے سپانسر کی تلاش میں بورڈ کو مشکلات
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔4جولائی 2020ء ) پاکستان ٹیم کیلیے سپانسرکی تلاش میں پی سی بی کو مشکلات کا سامنا ہے جب کہ معاہدہ ختم ہونے کی وجہ سے انگلینڈ میں موجود کرکٹرز کی شرٹس پر کوئی لوگو موجود نہیں۔ انگلینڈ میں موجود پاکستانی کرکٹ ٹیم بغیر سپانسر لوگو کے ٹریننگ کر رہی ہے، کھلاڑیوں کی شرٹس پر صرف پی سی بی کا نشان موجود ہے، ہیڈ کوچ مصباح الحق نے جو پرانا سویٹر پہنا اس پر سابقہ سپانسر کے لوگو کو سٹیکر سے چھپا دیا تھا، ایک مشروب ساز ادارے کے ساتھ پی سی بی کا معاہدہ حال ہی میں ختم ہوا ہے،نئی سپانسر شپ کیلیے جو اشتہار جاری کیا گیا اس میں زیادہ کمپنیز نے دلچسپی ظاہر نہیں کی۔

ذرائع نے بتایا کہ ماضی میں جو کمپنی حقوق لے کر آگے فروخت کرتی رہی صرف وہی بڈنگ میں شامل ہوئی، آخری وقت تک ایک دوسرے ادارے کے آنے کا کہا گیا مگر ان کا نمائندہ نہ آیا، بعد میں بتایا گیا کہ ای میل پر بڈ آئے گی، مزید انتظار پر کہا گیا کہ مذکورہ کمپنی کی ٹیکنیکل بڈ ہی قبول نہیں ہو سکی۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ واحد پیشکش سابقہ معاہدے کے صرف 30 فیصد رقم کی ہے، اس نے بورڈ کو تشویش میں مبتلا کردیا،فی الحال صرف ایک سالہ معاہدے کا امکان ہے،گوکہ مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ کورونا وائرس کو عدم دلچسپی کی وجہ قرار دے رہا ہے مگرحقائق اس کے برعکس لگتے ہیں۔

پی سی بی ڈومیسٹک ٹیموں کے لیے بھی بھرپور کوشش کے باوجود سپانسر شپ حاصل نہیں کر سکا تھا، اس حوالے سے رابطے پر بورڈ کے ترجمان نے متعلقہ شعبے سے معلومات حاصل کر کے مزید تفصیلات دینے کا کہا ہے، ان کے مطابق انگلینڈ سے سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی پاکستان ٹیم کو نیا سپانسر مل جائے گا۔ واضح رہے کہ لوگو سپانسر شپ سے کھلاڑیوں کو بھی بھاری آمدنی حاصل ہوتی ہے، ٹیسٹ میں ساڑھے 4 لاکھ جبکہ ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میں 2 لاکھ 25 ہزار روپے فی کس دیے جاتے ہیں۔
وقت اشاعت : 04/07/2020 - 11:46:25

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :