ملک میں سکواش کے کھیل کی پہچان کے لئے ضلعی سطح پر کھیلنے کے لئے کورٹس کا ہونا بہت ضروری ہے، فرحان محبوب

پیر 13 جولائی 2020 11:53

ملک میں سکواش کے کھیل کی پہچان کے لئے ضلعی سطح پر کھیلنے کے لئے کورٹس کا ہونا بہت ضروری ہے، فرحان محبوب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2020ء) انٹرنیشنل سکواش کے کھلاڑی فرحان محبوب نے کہا ہے کہ ملک میں سکواش کے کھیل کی پہچان کے لئے ضلعی سطح پر کھیلنے کے لئے کورٹس کا ہونا بہت ضروری ہے۔ گذشتہ روز سرکاری خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سکواش کا کھیل پاکستان میں اتنا زیادہ مقبول نہیں ہے کیونکہ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ سکواش کا کھیل زیادہ تر پشاور، لاہور اور کراچی میں کھیلا جا رہا ہے۔

عالمی سطح پر تو ہمارے لیجنڈز ماموں جان شیر خان، جہانگیر خان، قمر زمان، ہاشم خان، روشن خان، اعظم خان اور محب اللہ خان سین?ر نے دنیا پر حکمرانی کرتے ہوئے اس کھیل کی پہچان ضرور کروائی ہے لیکن اس کھیل کو جیسے پاکستان میں مقبولیت ملنی چاہئے تھی وہ آج تک نہیں ملی سکی۔

(جاری ہے)

اس کی سب سے بڑی وجہ ضلعی سطح پر کورٹس کا نہ ہونا ہے، دیہی اور دور دراز علاقوں میں تو بچوں کو سکواش کے کھیل کے متعلق پتہ تک نہیں ہے کہ یہ کھیل کیا ہے اور اس کھیل کی مقبولیت حاصل کرنے کے لئے حکومت اور پاکستان سکواش فیڈریشن کو مل کر ضلعی سطح پر اس کھیل کے فروغ کے لئے اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ کھیلنے کے کورٹس بنانے ہونگے۔

ایک سوال کے جواب میں ملکی تاریخ میں سب زیادہ سات بار کے ایشین گولڈ میڈلسٹ فرحان محبوب نے کہا کہ سکواش کا کھیل ہمارا خاندانی ہے۔ میرے ابا محبوب خان، ماموں جان شیر خان اور دیگر رشتہ دار اطلس خان، محب اللہ خان اور آگے ان کے بیٹے سب سکواش کھیل کر ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری کامیابی میں میرے ابا محبوب خان نے بہت اہم کردار رہا ہے کہ جس نے مجھے 15 برس تک کوچنگ کروائی۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان دنیا میں سکواش کا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کر سکتا ہے لیکن اس کے لئے کھلاڑیوں کو سخت سے سخت محنت کرنے کی ضرورت کے ساتھ ساتھ گراس روٹ سطح پر سکول اور کالجز میں اس کھیل کے زیادہ سے زیادہ مقابلوں کا انعقاد ہونا چاہئے جس طرح ملک میں قومی کھیل ہاکی ، کرکٹ، فٹ بال، والی بال اور کبڈی کی پہچان ہے اس طرح سکواش کی بھی پہچان ہونی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے ماموں جان شیر خان نے سب سے زیادہ آٹھ بار عالمی ٹائٹل اپنے نام کیا۔ جہانگیر خان نے چھ بار اور قمر زمان نے ایک بار عالمی چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
وقت اشاعت : 13/07/2020 - 11:53:55

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :