تعلیمی اداروں میں کھیلوں کے نظام کو بہتر بنائے بغیر ملک میں کھیل ترقی نہیں کر سکتے، قومی بیڈمنٹن کوچ لیاقت علی

منگل 14 جولائی 2020 15:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2020ء) قومی بیڈمنٹن ہیڈ کوچ لیاقت علی نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں کھیلوں کے نظام کو بہتر بنائے بغیر ملک میں کھیل ترقی نہیں کر سکتے، گذشتہ روزسرکاری خبر رساں ادارے کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ گراس روٹ سطح پر بیڈمنٹن کے کھیل کیلئے تعلیمی اداروں میں 12 سے 14 سال کی عمر کے بوائز اور گرلز کھلاڑیوں کو کھیلوں کی تربیت دینا ضروری ہے جس سے وہ جلدی سیکھ سکتے ہیں اور اس عمر میں بچوں میں سیکھنے کی دماغی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کی نشوونما کو بڑھانے کے لئے کھیلیں بہت ضروری ہیں جس سے ایک صحت مند معاشرہ جنم لیتا ہے۔ انہوں نے طلباء و طلبات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کو تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں آئی او سی کے کوالیفائیڈ کوچ لیاقت علی نے کہا کہ فیڈریشین اکیلی کچھ نہیں کر سکتیں جب تک حکومت معاونت نہ کرے، حکومت کو سپورٹس فیڈریشن کو فنڈز دیتے ہوئے ان پر فنڈز میں چیک اینڈ بیلنس رکھنا ہوگا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بنیادی سطح پر کھیلوں میں تعلیمی اداروں کے ذریعے ہی بہتری لائی جا سکتی ہے۔ پاکستان نے بین الاقوامی سطح پر بیڈمنٹن کے کھیل میں بے پناہ میڈلز حاصل کر رکھے ہیں اور حکومت کو اس کھیل پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ لیاقت علی نے مزید کہا کہ ان کو بچپن سے بیڈمنٹن کھیلنے کا شوق تھا اور وہ پاکستان بیڈمنٹن کے سیکرٹری جنرل واجد علی چوہدری کے بھی کوچ رہ چکے ہیں۔ واجد علی نے بھی بین الاقوامی سطح پر ملک کا نام روشن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو فیڈریشنز کے ساتھ مل کر ہر سال گرمیوں کی چھٹیوں میں تعلیمی اداروں میں نیشنل ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام متعارف کروانا چاہئے جس میں بچے تربیت حاصل کر سکیں۔
وقت اشاعت : 14/07/2020 - 15:16:33

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :