خواتین کھلاڑیوں کا افغان فٹبال فیڈریشن کے سابق صدر کی گرفتاری کا مطالبہ

خواتین کی سابق کپتان پوپل نے اپنی ٹیم کی سابق کھلاڑیوں کے ہمراہ کریم الدین کریم کیخلاف جنسی استحصال، موت کی دھمکیوں اور ریپ سمیت دیگر ثبوت اکٹھے کیے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 16 جولائی 2020 15:42

خواتین کھلاڑیوں کا افغان فٹبال فیڈریشن کے سابق صدر کی گرفتاری کا مطالبہ
کابل (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 جولائی2020ء) افغانستان کی خواتین فٹبال ٹیم کی کھلاڑیوں نے افغان فٹبال فیڈریشن (اے ایف ایف) کے سابق سربراہ کریم الدین کریم کی جنسی استحصال کے سکینڈل میں سزا برقرار رہنے کے بعد ان کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا ہے۔گزشتہ سال کریم الدین کریم ملک کی متعدد خواتین فٹبالرز کے جنسی استحصال کے مرتکب قرار پائے تھے جس پر کھیل کی عالمی گورننگ باڈی 'فیفا' نے ان پر تاحیات پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ 10 لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کردیا تھا۔

کھیل کی عالمی ثالثی عدالت نے دو روز قبل فیفا کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کہا تھا کہ کریم الدین نے انسانی حقوق کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی اور نوجوان خواتین کھلاڑیوں کے ذہنی و جسمانی وقار اور ساکھ کو نقصان پہنچایا۔

(جاری ہے)

کھیل کی عالمی ثالثی عدالت نے اپنے بیان میں کہا کہ اس عمل کے باعث انہوں نے ناصرف ان کھلاڑیوں کے کیریئر کو تباہ کردیا بلکہ ان کی زندگیوں کو بھی بری طرح نقصان پہنچایا۔

کریم الدین نے ان الزامات کو مسترد کردیا تھا اور اسے سازش قرار دیا تھا لیکن فیفا کی جانب سے سزا اور وارنٹ جاری ہونے کے بعد سے وہ مفرور ہیں۔افغان فٹبال فیڈریشن کے صدر کے خلاف مہم چلانے والی افغانستان کی خواتین ٹیم کی سابق کپتان خالدہ پوپل نے کہا کہ اس فیصلے سے واضح پیغام گیا ہے۔انہوں نے بتایاکہ یہ ایک مضبوط بیان ہے کہ فٹبال میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور زیادتیوں کی کوئی گنجائش نہیں۔

پوپل نے اپنی ٹیم کی سابق کھلاڑیوں کے ہمراہ کریم کے خلاف جنسی استحصال، موت کی دھمکیوں اور ریپ سمیت دیگر ثبوت اکٹھے کیے۔ایک اور خاتون فٹبالر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ کریم کو کافی عرصہ قبل گرفتار کر لیا جانا چاہیے تھا لیکن ہمیں اب بھی خوشی ہے کہ دنیا اسے نہیں بھولی ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو کریم الدین کی گرفتاری کے لیے افغان حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔

ایک خاتون فٹبالر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے قدموں پر دوبارہ کھڑے ہو رہی ہیں، ہمیں بحال ہونے میں کچھ وقت لگا لیکن ہمیں خوشی ہے کہ کم از کم انصاف فراہم کیا گیا۔افغان حکام ابھی بھی کریم الدین کریم کو ڈھونڈ رہے ہیں لیکن ابھی تک ان کا کوئی اتا پتہ نہیں۔افغان اٹارنی جنرل کے دفتر کا کہنا ہے کہ انہوں نے انتہائی تفصیلی جانچ کی ہے لیکن کریم تفتیش کے لیے پیش نہیں ہوئے۔

اٹارنی جنرل کے ترجمان جمشید رسولی نے کہا کہ وہ مفرور ہیں، ہم نے پولیس کو ان کی گرفتاری کا حکم دے رکھا ہے، جب کبھی بھی انہیں گرفتار کیا گیا تو عدالت ان کی قسمت کا فیصلہ کرے گی اس معاملے پر افغان فٹبال فیڈریشن نے بیان دینے سے انکار کردیا۔واضح رہے کہ 2018ء میں برطانوی اخبار 'گارجین' میں سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد فیڈریشن کے مزید متعدد عہدیداروں کو برطرف کردیا گیا تھا۔
وقت اشاعت : 16/07/2020 - 15:42:00

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :