پی سی بی کا بیروزگار خواتین کرکٹرز کی امداد کا اعلان

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی ڈیوٹی آف کیئر پالیسی کے تحت خواتین کرکٹرز کے لیے تین ماہ کے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے

جمعرات 6 اگست 2020 11:38

پی سی بی کا بیروزگار خواتین کرکٹرز کی امداد کا اعلان
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اگست2020ء) پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی ڈیوٹی آف کیئر پالیسی کے تحت خواتین کرکٹرز کے لیے تین ماہ کے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ خواتین کرکٹرز کی مالی امداد کی یہ تجویز عروج ممتاز کی سربراہی میں کام کرنے والے ویمنز ونگ نے پیش کی تھی، جسے چیرمین پی سی بی احسان مانی نے منظور کرلیا۔
اس اسکیم سے 25 خواتین کرکٹرز مستفید ہوں گی، جنہیں اگست سے اکتوبرتک ماہانہ 25 ہزار روپے وظیفہ ملے گا۔


ان 25 خواتین کرکٹرز کا اعلان کردہ اسکیم کے لیے انتخاب، ان کی جانب سے اہلیت کے مقررہ معیار پر پورا اترنے کے بعدکیا گیا ہے۔ تین ماہ پر مشتمل اس اسکیم کے لیے اہلیت کا مقررہ معیار مندرجہ ذیل ہے:
ڈومیسٹک سیزن 20-2019 کا حصہ ہونا، سیزن 21-2020 کے لیے کنٹریکٹ نہ ملنا اور فی الحال آمدن کا کوئی ذریعہ (نوکری، کنٹریکٹ یا کاروبار) نہ ہونا۔

(جاری ہے)


کورونا وائرس کی وباء سے کرکٹ کی سرگرمیاں متاثر ہوئی، جس کے سبب پیدا شدہ موجودہ معاشی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ان 25 خواتین کرکٹرز کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا گیاہے۔


اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ جون میں خواتین کرکٹرز کے لیے کنٹریکٹ کا اعلان بھی کرچکا ہے۔ جس کے مطابق 9 سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ اور اتنی ہی ایمرجنگ کھلاڑیوں کو دئیے گئے 12 ماہ پر مشتمل کنٹریکٹ کا اطلاق یکم جولائی 2020 سے ہوچکا ہے۔
حالیہ اعلان کے بعد اب پی سی بی فی الحال مجموعی طور پر 43 خواتین کرکٹرز کی امداد کررہا ہے۔
عروج ممتاز:
عروج ممتاز کا کہنا ہے کہ کوویڈ19 کے باعث دنیا بھر میں خواتین کرکٹ کی سرگرمیاں رکی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وباء سے ہماری خواتین کرکٹرز بھی بہت متاثر ہوئی ہیں اور ان میں سے کچھ تو ایسی ہیں جو اپنے اہل خانہ کی واحد کفیل ہیں۔
عروج ممتاز نے کہا چونکہ خواتین کرکٹ آہستہ آہستہ فروغ پارہی ہے، لہٰذا یہ وقت کا تقاضہ تھا کہ پی سی بی اس اسکیم کے تحت نہ صرف اپنے کھلاڑیوں کی حفاظت کرتا بلکہ انہیں یہ یقین دلانا بھی ضروری تھا کہ بورڈ ان کی قدر کرتا ہے اور ان مشکل لمحات میں ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ ڈومیسٹک سیزن 20-2019 میں مجموعی طور پر 48 کھلاڑیوں نے حصہ لیا تھا، جس میں سے 25 کھلاڑی تو اس اسکیم سے مستفید ہوں گی جبکہ باقی ماندہ خواتین کرکٹرز یا تو پی سی بی کے کنٹریکٹ پر ہیں یا پھر وہ کہیں اور ملازمت کر رہی ہیں۔
عروج ممتاز نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کے ساتھ ساتھ پی سی بی کے چیئر مین اور چیف ایگزیکٹو کی بھی مشکور ہیں جنہوں نے اس معاملے کو سمجھا اور ایک ایسا فیصلہ کیا، جو مستقبل میں خواتین کرکٹ کی پذیرائی اور فروغ میں معاونت کرے گا۔


پاکستان کرکٹ بورڈ اس سے قبل جون میں بھی ایسی ہی ایک اسکیم متعارف کرواچکا ہے، جس سے 161 اسٹیک ہولڈرز جن میں سابق فرسٹ کلاس کرکٹرز،میچ آفیشلز، اسکوررز اور کیوریٹرز مستفید ہوئیتھے۔ اس یک مدتی اسکیم کا مقصد کوویڈ19 کے باعث پیدا شدہ حالات سے نمٹنے میں اپنے اسٹیک ہولڈرز کی معاونت کرنا تھا۔
وقت اشاعت : 06/08/2020 - 11:38:16

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :