پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ٹی وی اسپورٹس کے درمیان تین سالہ براڈکاسٹ معاہدہ طے پاگیا

پی سی بی بین الاقوامی علاقوں کیلئے اپنے نشریاتی حقوق کو بھی جلد حتمی شکل دیگا، پی سی بی اپنے ڈیجیٹل میڈیا حقوق کے نئے اسٹرکچر کا اعلان بھی جلد کردے گا، 200 ملین ڈالرز یعنی 32 ارب روپے کی آمدن متوقع

بدھ 16 ستمبر 2020 21:37

پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ٹی وی اسپورٹس کے درمیان تین سالہ براڈکاسٹ معاہدہ طے پاگیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2020ء) پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ٹی وی اسپورٹس نے تین سالہ براڈکاسٹ معاہدے پر دستخط کردئیے ہیں۔ اس گیم چینجر معاہدے کے تحت پاکستان کرکٹ بورڈ کو 200 ملین امریکی ڈالر کی آمدن متوقع ہے۔ اس سلسلے میں پی سی بی نے آئی میڈیا کیمونیکیشن سروسز کے ساتھ کیبل ڈسٹریبیوشن کا معاہدہ بھی کرلیا ہے، دونوں معاہدوں پر دستخط کے لیے منعقدہ تقریب میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن وزیراعظم عمران خان بھی موجود تھے۔

فریقین کے درمیان براڈکاسٹ کا یہ معاہدہ 2020 سے 2023 تک جاری رہے گا۔سال 2023 تک جاری رہنے والے معاہدے کی پہلی اسائنمنٹ نیشنل ٹی ٹونٹی کپ ہوگی۔ تیس ستمبر سے شروع ہونے والے ٹورنامنٹ کی پراڈکشن پی سی بی اور براڈکاسٹنگ پی ٹی وی کرے گا۔

(جاری ہے)

یہ معاہدہ پاکستان کی کرکٹ پر بہت مثبت اثرات مرتب کریگا،اس معاہدے کے تحت پاکستان کرکٹ بورڈ کو آئندہ تین سال میں 200 ملین امریکی ڈالر کی آمدن متوقع ہے جس سے پی سی بی کے ذرائع آمدن میں اضافہ ہوگا۔

تین سالہ براڈکاسٹ معاہدے کو حتمی شکل دینے میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی کا کردار اہم رہا۔ احسان مانی گزشتہ 4 ماہ سے اس ڈیل پر کام کرررہے تھے۔احسان مانی اس سے قبل آئی سی سی اور پی سی بی کومنافع بخش براڈکاسٹ ڈیل کرانے میں شہرت رکھتے ہیں۔اس موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نیپی سی بی کی مستقل حمایت پر پیٹرن کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نیاس معاہدے کو حتمی شکل دینے کے ساتھ ساتھ پی ٹی وی اسپورٹس کی پراڈکشن میں جدت لانیاور کیبل نیٹ ورک کو ڈیجٹیلائز کرنے پر وزیر اطلاعات شبلی فراز اوروزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انفارمیشن لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم باجوہ کی کاوشوں کو بھی سراہا ہے۔ احسان مانی نے معاہدے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے پر پی ٹی وی کے بورڈ، چیئرمین اور ایم ڈی پی ٹی وی سمیت صدر آئی میڈیا کیمونیکیشن اور کیبل ایسوسی ایشن کا بھی شکریہ ادا کیا۔

احسان مانی کا کہنا ہے کہ وہ معاہدے کو حتمی شکل دینے پر پی ٹی وی اور آئی میڈیا کیمونیکشن سروسز کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی براڈکاسٹنگ ڈیل ہے۔براڈکاسٹ کا یہ معاہدہ صرف پاکستان کے لیے ہے۔ پی سی بی بین الاقوامی علاقوں کے لئے اپنے نشریاتی حقوق کو بھی جلد حتمی شکل دے گا۔ پی سی بی اپنے ڈیجیٹل میڈیا حقوق کے نئے اسٹرکچر کا اعلان بھی جلد کردے گا۔

اس معاہدے کے تحت قومی مینز، ویمنز اور جونیئر ٹیموں کی شیڈول تمام انٹرنیشنل ہوم سیریز براہ راست پی ٹی وی اسپورٹس پر نشر ہوں گی، یہ بھی پہلی مرتبہ ہوگا کہ پاکستان کے تمام بڑے ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کی براہ راست نشریات ملک بھر کے کیبل نیٹ ورکس کو دی جائیں گی،ان ٹورنامنٹس میں قائداعظم ٹرافی، نیشنل ٹی ٹونٹی کپ، پاکستان ون ڈے کپ، نیشنل انڈر19 ون ڈے اور نیشنل انڈر19 تھری ڈے ٹورنامنٹس شامل ہیں، کیبل ڈسٹریبیوشن معاہدے کے تحت ا ب ماضی کے برعکس پی سی بی کے نشریاتی مواد کو اجازت کے بغیر آگے تقسیم بھی نہیں کیا جاسکے گا،پی سی بی اعلیٰ بین الاقوامی معیار کے مطابق پراڈکشن خود کریگا،دنیا بھر میں پاکستان کرکٹ کی براڈکاسٹنگ کی تقسیم بھی پی سی بی کے پاس ہوگی۔

گزشتہ تین دہائیوں میں یہ ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پاکستان میں پاکستان کرکٹ کے نشریاتی حقوق صرف اور صرف پاکستانی براڈکاسٹرز کو دئیے گئے ہیں۔ اس معاہدے سے پاکستان میں موجود کرکٹ کے مداحوں کو سال بھر میں زبردست کرکٹ میچز دیکھنیکے مواقع ملیں گے۔اس دوران فینز ڈومیسٹک اور ہوم انٹرنیشنل میچوں میں اپنے پسندیدہ کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھ سکیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ آئندہ تین سال کے دوران 15 بلین روپے کی رقم ڈومیسٹک مینزاور ویمنز کرکٹ کے فروغ سمیت اسٹیڈیم اور انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن پر خرچ ہوں گے،یہ رقم صوبائی اکیڈمیز اور ہائی پرفارمنس سنٹرز کی تعمیر ، 100 سے زائد سابق کرکٹرز کو بطور کوچ اور منیجر کی حیثیت سے سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز میں ملازمتوں، انٹریونیورسٹی کرکٹ کی دوبارہ بحالی،گراس روٹس کرکٹ میں سرمایہ کاری اور کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کی مد میں بھی خرچ ہوگی۔

اس نشریاتی معاہدیکے ساتھ ہی پی ٹی وی کی نشریاتی صلاحیتوں میں جدت کے نئے دور کابھی آغاز ہورہا ہے۔ پی ٹی وی اسپورٹس کو ایچ ڈی براڈکاسٹ فارمیٹ میں تبدیل کرنے کا پراجیکٹ پہلے ہی پائپ لائن میں ہے۔ اس سے نہ صرف بین الاقوامی معیار کے آلات کا استعمال ہوں گے بلکہ ہمارے عملے کی تربیت بھی ہوگی۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان میں اینالاگ کیبل کو ڈیجیٹل کیبل میں تبدیل کرنے کی تحریک بھی تیز ہوگی۔
وقت اشاعت : 16/09/2020 - 21:37:56

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :