پاکستان بگ تھری کے سامنے ڈٹ گیا،تینوں بڑوں کی لابنگ ناکام،فیصلہ فروری تک موخر، اجلاس میں گرماگرمی،آسٹریلوی کرکٹ بورڈ اورذکاء اشرف میں تلخ کلامی،آئی سی سی ایگزیکٹو بورڈکا اجلاس پہلے دن بے نتیجہ ختم ہوگیا، کرکٹ میں کسی ملک کو امتیازی حیثیت حاصل نہیں،بھارت،انگلینڈ،آسٹریلیا کے علاوہ ایسوسی ایٹ ممبرز میں برابری کی بنیاد پر فنڈزتقسیم ہوں گے،2015سے 2030تک فیوچرٹورپروگرام دوطرفہ معاہدے کے تحت ہونگے،ایگزیکٹوکمیٹی کے ارکان کی تعدادچارسے بڑھاکر پانچ کردی گئی ، سربراہی بھارت کوملے گی،آئی سی سی اجلاس میں فیصلے،صدرکا کردارمحددو،چیئرمین کا عہد ہ متعارف کرانے کی سفارش،اجلاس کل دوبارہ شروع ہوگا ۔ تفصیلی خبر

منگل 28 جنوری 2014 21:35

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28 جنوری ۔2014ء) آئی سی سی کے اجلاس میں پاکستان بگ تھری کے سامنے ڈٹ گیا،بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف کامیاب لابنگ کے بعدانٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی)نے کرکٹ کے دیگر رکن ممالک کے تحفظات کے بعد بھارت ،انگلینڈاورآسٹریلیاکی کرکٹ کی دنیاپر اجارہ داری کا فیصلہ آئندہ ماہ فروری تک موخر کرتے ہوئے کہاہے کہ کرکٹ میں کسی ملک کو امتیازی حیثیت حاصل نہیں ہوگی ،ہرملک کو برابری کی بنیادپرکرکٹ کھیلنے کا موقع دیا جائیگا، بھارت ،انگلینڈ،آسٹریلیا کے علاوہ ایسوسی ایٹ ممبرز میں برابری کی بنیاد پر فنڈزتقسیم ہوں گے،2015سے 2030تک فیوچرٹورپروگرام دوطرفہ معاہدے کے تحت ہونگے،ایگزیکٹوکمیٹی کے ارکان کی تعدادچارسے بڑھاکر پانچ کردی گئی ہے جس کی سربراہی بھارت کوملے گی ،منگل کو دبئی میں آئی سی سی ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے پہلے دن کی کارروائی بے نتیجہ ختم ہو گئی، دو روزہ اجلاس کے پہلے روزبگ تھری پر تمام ممالک کے سربراہان کے درمیان مشاورت کی گئی، اجلاس میں چیئرمین پی سی بی کی آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے سربراہ ویلی ایڈورڈ سے تلخ کلامی بھی ہوئی، بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ پر مشتمل بگ تھری کو اجلاس کے دوران سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

ایگزیکٹو بورڈز کے اجلاس میں بگ تھری کے مقابلے میں پانچ ملکی اتحاد بھی سامنے آ گیا ، پاکستان اور جنوبی افریقہ سمیت ویسٹ انڈیز، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈز بھی ٹرائیکا کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے،بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے بگ تھری کی اجارہ داری کے خلاف آئی سی کو باضابطہ خط بھی لکھا ہے ،اس موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف نے کہاکہ وہ وہی فیصلہ کریں گے جو پاکستان کے حق میں بہتر ہوگا تاہم وہ بگ تھری کے حوالے سے اپنے موقف پر ڈٹے رہیں گے۔

اس دوران بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلین کرکٹ بورڈز کے سربراہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین ذکا اشرف کو آڑے ہاتھوں لیا، تینوں ارکان کا کہناتھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ لابنگ کر کے دوسرے رکن بورڈز کو اکٹھاکررہا ہے اور نئے مسودے کی منظوری میں رکاوٹیں ڈال رہاہے ، ذکاء اشرف نے الزامات مسترد کرتے ہوئے ارکان کو مخاطب کیاکہ وہ اگر کوئی بات کریں اس میں تمیز اورشائستگی کو ملحوظ خاطر رکھیں۔

ذکا اشرف نے بھارتی اور آسٹریلین ہم منصب کو متنبہ کیا کہ اگر انہوں نے اصئندہ ایسا رویہ اختیار کیا توانہیں بھی اسی طرح جواب دیا جائے گا جب کہ ویسٹ انڈیز، بنگلہ دیش، سری لنکا اور جنوبی افریقا نے بھی پاکستان کے موٴقف کی بھرپور تائید کی۔اجلاس کے دوران بگ تھری کے معاملے پر شرکا کے درمیان گرما گرمی کے بعد رائے شماری بھی نہ ہوسکی، صدرآئی سی سی ایلن ایسک نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بگ تھری پر فیصلہ آئندہ ماہ فروری میں کای جائیگا،انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئی سی سی تجاویز کے اکثر نکات کی ممبر بورڈز نے غیر مشروط حمایت کی ہے ،بورڈز اورآئی سی تجاویز کے عمل کے طریقہ کار پر آئندہ اجلاس سے پہلے غور کریں گے،انہوں نے کہاکہ اجلاس میں متفقہ طورپر فیصلہ کیا گیا کہ کرکٹ کے تمام رکن ممالک کو تمام فارمیٹ کی کرکٹ میرٹ اورقواعد وضوابط کے تحت کھیلنے کی اجازت ہے کسی بھی ملک کو قواعدوضوابط سے استثنی حاصل نہیں ہے،آسڑیلیا،بھارت اورانگلینڈ کے علاوہ ٹیسٹ کرکٹ کے تمام رکن ممالک میں فنڈز کی تقسیم برابری کی سطح پر سالانہ اداکی جائیگی،کرکٹ میں کسی ملک کو امتیازی حیثیت حاصل نہیں ہے ،ایلن ایسک نے کہاکہ ہر ملک کو برابری کی سطح پر کرکٹ کھیلنے کا موقع دیا جائیگا، اجلاس کے دوران بگ تھری اور دیگر ممالک نے مجوزہ ایگزیکٹیو کمیٹی کے اراکین بڑھانے پر اتفاق کیا جس کے بعد ایگزیکٹیو کمیٹی میں اب 4 کے بجائے 5 اراکین شامل ہوں گے،قبل ازیں پاکستان کے سابقہ ٹیسٹ کرکٹرز نے اپنے ردعمل میں کہاکہ آئی سی سی کے مالی اور انتظامی معاملات میں اپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لیے بھارتی کرکٹ بورڈ دوسرے کرکٹ بورڈوں کو پرکشش پیشکشیں کر رہا ہے، اور خاص کر اس نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ روابط بحال کرنے کی بات کی ہے،سابق ٹیسٹ کرکٹرمشتاق احمد نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ روابط بحال کرنے کے لیے بھارتی کرکٹ بورڈ کو ہمیشہ اپنی حکومت کی منظوری درکار ہوتی ہے اور اگر حکومت اس کی اجازت دینے سے ہی انکار کردے تو پھر ہم کہاں کھڑے ہوں گے؟عامر سہیل نے کہاکہ تین کرکٹ بورڈوں کے اس مجوزے مسودے کی منظوری اور اجارہ داری قائم ہوجانے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کو مالی طور پر تین کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوگا کیونکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو ابھی بھی 12 کروڑ ڈالر مل رہے ہیں اور جب ان تین ملکوں کی اجارہ داری قائم ہوجائے گی تو اسے ملنے والی رقم نو کروڑ ڈالر ہوگی۔

سابق چیئرمین پی سی بی توقیرضیا نے کہا کہ بھارت کی بین الاقوامی کرکٹ پر حکمرانی کی خواہش بہت پرانی ہے یہ اس وقت بھی جاگی تھی جب جگ موہن ڈالمیا آئی سی سی کے صدر تھے اور وہ ایشیائی ملکوں کا مضبوط بلاک بنانے کی بات کرتے تھے، لیکن جب میلکم گرے آئی سی سی کے صدر بنے تو انھوں نے ہر ملک کو ساتھ لے کر معاملات نمٹائے۔توقیرضیا نے کہا کہ صرف پیسے کے بل پر آئی سی سی پر اجارہ داری کی سوچ ہولناک ہے۔

انھوں نے سوال کیا کہ اگر چین اپنی قوت کے بل پر سرمایہ کاری کرتا ہے تو کیا آئی سی سی اس کے بھی تابع ہوجائے گی؟کرکٹ کی مشہور ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق کرکٹ کھیلنے والے چھوٹے ممالک میں سے ایک کے کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے کہا کہ بی سی سی آئی، ای سی بی اور کرکٹ آسٹریلیا کے اہل کار لوگوں کو گھیرے میں لے کر کہتے رہے کہ ہم آپ کو یہ دے دیں گے، ہم آپ کو وہ دے دیں گے۔ایک دوسرے بورڈ کے رکن نے کہا کہ اس قسم کی زیادہ بات چیت بھارتی کرکٹ بورڈ بی سی سی آئی کر رہی تھی، ہر ملاقات میں ان کی طرف سے پیشکش میں اضافہ ہوتا،انھوں نے ہر بورڈ کو انفرادی طور پر بلایا اور ہر دفع انھیں کچھ پیشکش کی۔

وقت اشاعت : 28/01/2014 - 21:35:48

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :