برطانیہ نے ناصر جمشید کی رہائی کے احکامات روک دیے

7 فروری کو سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور، محمد اعجاز کو گرفتار کیا گیا، ناصر جمشید کو عدالت نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں 17 ماہ سزا سنائی، 21 اکتوبر کو ضمانت کی درخواست دی تھی

Shehryar Abbasi شہریار عباسی جمعرات 22 اکتوبر 2020 00:01

برطانیہ نے ناصر جمشید کی رہائی کے احکامات روک دیے
لندن (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اکتوبر2020ء) برطانیہ نے سابق پاکستانی بلے باز ناصر جمشید کی رہائی کے آرڈر عین وقت پر روک دیے ۔ تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ کرکٹر ناصر جمشید کو برطانیہ کی جیل سے رہائی نہیں ملی ہے۔ برطانوی ہوم آفس نے پاکستانی کرکٹر کی رہائی کے آرڈر روک دیئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ سابق پاکستانی اوپننگ بلے باز ناصر جشمید کو برطانیہ کی جیل سے رہائی نہیں مل سکی ہے ۔

سابق کرکٹر کی سزا کی مدت آج مکمل ہونی تھی ۔ بین الاقوامی میڈیا ذرائع کے مطابق برطانوی ہوم آفس نے سابق پاکستانی کرکٹر کی رہائی کے آرڈر روک دئیے ہیں ۔ واضح رہے کہ سابق بلے باز ناصر جمشید کو برطانیہ سے ڈی پورٹ کیے جانے کی کارروائی کا سامنا ہے ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں 12 ماہ سے کم سزا یافتہ شخص کو ڈی پورٹ نہیں کیا جاتا جبکہ ناصر جمشید کو گرفتار ہوئے ابھی صرف 8 ماہ گزرے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق 7 فروری کو سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور، محمد اعجاز کو گرفتار کیا گیا تھا ۔ ناصر جمشید کو عدالت نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں 17 ماہ سزا سنائی تھی ۔ ناصر جمشید کو 17 ماہ، یوسف انور کو ساڑھے تین سال اور اعجاز احمد کو ڈھائی سال کی سزا سنائی گئی تھی، تینوں مجرمان کو کمرہ عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ کراؤن کورٹ میں ٹرائل کے دوران ناصر جمشید نے اپنے اوپر عائد الزامات کا اعتراف بھی کیا تھا، انہوں نے عدالت کو بتایا تھا کہ ساتھی کرکٹرز کو  بھی میچ فکسنگ کرنے پر اکسایا تھا ۔ واضح رہے کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پی سی بی کی جانب سے پہلے ہی ناصر جمشید پر دس سال کی پابندی عائد کی جا چکی ہے ۔
وقت اشاعت : 22/10/2020 - 00:01:59

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :