سلیم ملک کی پی سی بی سے درخواست غیرفطری ہے،پی سی بی اور سلیم ملک کے درمیانی قانونی جنگ کا فیصلہ سنادیا گیا

درخواست گزار کو اپنا رویہ اچھا کرنا ہوگا، درخواست گزارپی سی بی میں نوکری کے لیے این او سی نہیں مانگ سکتے، فیصلہ

پیر 26 اکتوبر 2020 22:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2020ء) لاہور ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ فضل میراں چوہان نے انڈیپنڈینڈنٹ ایڈجوڈیکٹر کی حیثیت سے سلیم ملک کی کلیئرنس سرٹیفکیٹ کے لیے اپیل پر فیصلہ سنادیا ہے۔سلیم ملک نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سیفراہم کی گئی اپریل 2000 کی ایک گفتگو کے ٹرانسکرپٹ سے متعلق معاملے پر اپیل دائر کررکھی تھی۔

11 صفحات پر مشتمل فیصلے میں جسٹس چوہان نے لکھا کہ درخواست گزار (سلیم ملک) پی سی بی سے میچ فکسنگ یا سٹہ بازی کے معاملے پر پی سی بی کلیئرنس سرٹیفکیٹ مانگ رہے ہیں۔ ان کی پی سی بی سے یہ درخواست غیرفطری ہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار ایک طرف توپی سی بی کے ماتحت قائم کردہ کرکٹ اکیڈمی میں ملازمت کی درخواست کررہے ہیں اور وہ دوسری طرف پی سی بی سے این او سی بھی مانگ رہے ہیں لہٰذا یہ استدعا قبول نہیں کی جاسکتی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کو اپنا رویہ اچھا کرنا ہوگا، درخواست گزارپی سی بی میں نوکری کے لیے این او سی نہیں مانگ سکتے۔ یہ اپیل نمٹائی جاتی ہے اورپی سی بی اس ٹرانسکرپٹ کی اوریجنل ٹیپس کی تصدیق کروائے بغیر اسے درخواست گزار کے خلاف استعمال نہیں کرسکتا۔ درخواست گزار کی بیٹنگ کوچ کے لیے درخواست پر پی سی بی اپنا فیصلہ کرے۔پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کے مطابق انڈیپنڈینڈنٹ ایڈجوڈیکٹر نے سلیم ملک کی اپیل نمٹا دی ہے۔

جسٹس ر فضل میراں چوہان نے واضح کیا کہ سلیم ملک کی جانب سے این اوسی کے اجراء کی استدعا منظور نہیں کی جاسکتی ہے ، اس کے لیے سلیم کو ملک کو بہتررویہ پیش کرنا ہوگا۔واضح رہے کہ سابق کپتان سلیم ملک کا دعویٰ ہے کہ یہ فیصلہ ان کے اس موقف کی تصدیق ہے کہ یہ ٹرانسکرپٹ درست نہیں۔
وقت اشاعت : 26/10/2020 - 22:56:43

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :