دہائی کے آئی سی سی انفرادی ایوارڈ میں بھی کوئی پاکستانی کھلاڑی نہ جیت سکا

آئی سی سی ٹیمز آف دی ڈیکیڈ میں بھی کوئی پاکستانی کھلاڑی جگہ نہیں بنا سکا تھا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 28 دسمبر 2020 17:41

دہائی کے آئی سی سی انفرادی ایوارڈ میں بھی کوئی پاکستانی کھلاڑی نہ جیت سکا
دبئی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 دسمبر 2020ء ) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے دہائی کے انفرادی ایوارڈ میں بھی پاکستانی کرکٹرز کو نظرانداز کردیا۔ آئی سی سی نے پیر کو پاکستانی کرکٹرز کو نظرانداز کرتے ہوئے انفرادی زمرے میں ڈییکڈ ایوارڈز کا اعلان کیا، بھارتی کرکٹرز کو 3 مختلف کیٹگریز میں ایوارڈز دیئے گئے تھے۔ سابقہ ​​آسٹریلیوی کپتان سٹیو سمتھ کو گزشتہ دہائی کے دوران کھیل کے طویل ترین فارمیٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر ’’آئی سی سی کا ٹیسٹ کرکٹر آف دی ڈیکیڈ‘ نامزد کیا گیا ہے۔

ویرات کوہلی کو ون ڈے اور مینز کرکٹر آف دی ڈیکیڈ نامزد کیا گیا۔
ورلڈ کپ جیتنے والے ایم ایس دھونی نے 2011ء میں ناٹنگھم ٹیسٹ میں عجیب و غریب رن آؤٹ ہونے کے بعد انگلینڈ کے بلے باز این بیل کو واپس بلانے پر ’آئی سی سی سپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ آف دی ڈیکیڈ‘ حاصل کیا تھا۔

(جاری ہے)

اس عرصے میں سب سے زیادہ 89 وکٹیں لینے پر افغانستان کے راشد خان نے ‘آئی سی سی ٹی 20 کرکٹر آف دیکیڈ‘ جیتا۔

ویمن کرکٹ میں آسٹریلیا کی ایلیس پیری نے آئی سی سی ویمن کرکٹر آف دی ڈیکیڈ اور آئی سی سی ویمنز ٹی ٹونٹی کرکٹر آف دی ڈیکیڈ کے ساتھ ساتھ دہائی کی آئی سی سی ویمن کرکٹر کے لئے ریچل ہیہو فلنٹ ایوارڈ حاصل کیا۔
اس سے قبل آئی سی سی نے دہائی کی ٹیسٹ ، ون ڈے اور ٹی ٹونٹی ٹیموں کا اعلان کیا جس میں پاکستان کا کوئی کھلاڑی شامل نہیں کیا گیا حالانکہ گرین شرٹس نے رواں دہائی میں ٹیسٹ میس اور چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کی تھی ۔
وقت اشاعت : 28/12/2020 - 17:41:25

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :