کراچی کا ہونے کی وجہ سے 100میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کی گئی گیندیں تسلیم نہیں کی گئیں :محمد سمیع کا دعوی

شاید کچھ لوگوں کو ڈر تھا کہ دنیا کے تیز ترین فاسٹ باؤلر کا اعزاز کراچی کے پاس نہ آجائے،سڈنی ٹیسٹ میں 4اوورز میں 3وکٹیں لیکر بھی دوبارہ اس اینڈ سے باؤلنگ نہ ملی :سابق فاسٹ باؤلر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 8 جنوری 2021 15:00

کراچی کا ہونے کی وجہ سے 100میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کی گئی گیندیں تسلیم نہیں کی گئیں :محمد سمیع کا دعوی
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 8 جنوری 2021ء ) قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر محمد سمیع نے دعوی کیا ہے کہ کراچی سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ان کی انٹرنیشنل کرکٹ میں 100میل فی گھنٹہ کی رفتار سے کی گئی گیندوں کو تسلیم نہیں کیا گیا ۔ 39سالہ محمد سمیع کا کہنا تھا کہ 2004ء میں انٹرنیشنل کرکٹ میں 2 بار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتا ر سے گیند بازی کی لیکن بتایا کہ باؤلنگ مشین خراب ہے،میری شکل یا کراچی کا ہونا کسی کو پسند نہیں جومیری باری مشین خراب ہوگئی ،شاید کچھ لوگوں کو ڈر ہو کہ دنیا کے تیز ترین فاسٹ باؤلر کا اعزاز کراچی کے پاس نہ آجائے۔

محمد سمیع کا مزید کہنا تھا کہ 2009ء کے سڈنی ٹیسٹ میں 4 اوورز میں 3 وکٹیں لیکر بھی دوبارہ اس اینڈ سے باؤلنگ نہ دی گئی،میں ترستا رہا اور پھر ڈراپ بھی کردیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سری لنکا میں ٹیسٹ میچ میں کم بیک کیا تو فاسٹ باؤلر ہوتے ہوئے مجھے 17 ویں اوور میں اٹیک کے لیے لایا گیااور پھر صرف 3،4 اوورز دیکر مجھ سے امید لگائی گئی کہ میں ان پچز پر پرفارم کروں گا ،معلوم نہیں کہ کراچی کا ہونے کی وجہ سے یا میری شکل پسند نہیں جس کے باعث مجھے یہ سلوک برداشت کرنا پڑا،میرے خلاف الٹی الٹی اور غلط خبریں پھلائی گئیں،طرح طرح کی باتیں کی گئیں جس سے مجھے نقصان ہوا،میچ فکسنگ سے لیکر اور معلوم نہیں کیا کیا الزامات مجھ پر لگائے گئے ۔

سابق فاسٹ باؤلر نے وزیر اعظم عمران خان اور پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی سے مدد کی اپیل کی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے سیکنڈ اننگز کھیلنا چاہتا ہوں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل قومی ٹیم کے بلے باز محمد سمیع دلبرداشتہ ہو کر لیگ کرکٹ کھیلنے امریکا منتقل ہو گئے ہیں جب کہ قومی وکٹ کیپر کامران اکمل بھی مسلسل پرفارمنس کے باوجود مواقع نہ ملنے کی شکایات کر چکے ہیں ۔
وقت اشاعت : 08/01/2021 - 15:00:55

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :