غیر ملکی ٹیموں کیلئے سکیورٹی خدشات کم کرنا ہونگے ،اپنی ٹیمیں فوری پاکستان نہیں بھیج سکتے ‘اراکین ایشین کرکٹ کونسل ،اے سی سی اورآئی سی سی کے اختیارات کا کوئی موازنہ نہیں ،پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی کا فیصلہ آئی سی سی نے کرنا ہے ،ایشین کرکٹ کونسل پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے‘ پریس کانفرنس میں گفتگو،ایشین کرکٹ کونسل کی ڈویلپمنٹ کمیٹی کا نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ایک روزہ اجلاس ،نجم سیٹھی نے صدارت کی ،ایشیا ء میں کرکٹ کے فروغ کے سلسلے میں نئے رکن ممالک کیلئے ڈیویلپمنٹ پروگرام، جونیئر کوچنگ پروگرام اور2015سے شرو ع ہو نے والے منصوبوں بارے تبادلہ خیال کیا گیا

منگل 15 اپریل 2014 19:56

غیر ملکی ٹیموں کیلئے سکیورٹی خدشات کم کرنا ہونگے ،اپنی ٹیمیں فوری پاکستان نہیں بھیج سکتے ‘اراکین ایشین کرکٹ کونسل ،اے سی سی اورآئی سی سی کے اختیارات کا کوئی موازنہ نہیں ،پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی کا فیصلہ آئی سی سی نے کرنا ہے ،ایشین کرکٹ کونسل پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے‘ پریس کانفرنس میں گفتگو،ایشین کرکٹ کونسل کی ڈویلپمنٹ کمیٹی کا نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ایک روزہ اجلاس ،نجم سیٹھی نے صدارت کی ،ایشیا ء میں کرکٹ کے فروغ کے سلسلے میں نئے رکن ممالک کیلئے ڈیویلپمنٹ پروگرام، جونیئر کوچنگ پروگرام اور2015سے شرو ع ہو نے والے منصوبوں بارے تبادلہ خیال کیا گیا

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اپریل۔2014ء) ایشین کرکٹ کونسل کے نمائندوں بھارت‘ بنگلہ دیش اور سری لنکا نے اپنی ٹیمیں فوری پاکستان بھیجنے کی کسی بھی یقین دہانی سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالات ایسے نہیں کہ انٹرنیشنل ٹیمیں فی الفور پاکستان کا دورہ کر سکیں، غیر ملکی ٹیموں کے لیے پاکستان میں سکیورٹی خدشات کم کرنا ہونگے،ایشین کرکٹ کونسل پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے ،ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں چار ایسوسی ایٹ کی ٹیمیں ایشیا ء سے تھیں اور ورلڈ کپ 2015 میں بھی دو ایسوسی ایٹ ممبران کی ٹیمیں ایشیا ء سے ہی ہونگیں۔

ایشین کرکٹ کونسل کی ڈویلپمنٹ کمیٹی کا ایک روزہ اجلاس نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں منعقد ہوا جسکی صدارت پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اے سی سی کے چیف ایگزیکٹیو اشرف الحق اوراے سی سی کے ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ سلطان رانا سمیت بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال ، ہانگ کانگ ، یو اے ای اور عمان کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایشیا ء میں کرکٹ کے فروغ کے سلسلے میں نئے رکن ممالک کیلئے ڈیویلپمنٹ پروگرام، جونیئر کوچنگ پروگرام اور2015سے شرو ع ہو نے والے منصوبوں بارے تبادلہ خیال کیا گیا ۔

اجلاس کے بعد اے سی سی کے نمائندوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔نجم سیٹھی نے اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ایشین کرکٹ کونسل کے ارکان نے میری دعوت پر لاہور میں اجلاس میں شرکت کی جس پر انکا بیحد شکر گزار ہوں اور یہ اقدام پاکستان پر اعتماد کاا ظہار ہے ۔ اے سی سی لاہور میں ہونا بھی ایک کامیابی ہے۔ آئی سی سی کے فیصلوں پر ایشین کرکٹ کونسل کا اتحاد برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کے نئے فارمولے کی دستاویزات دستیاب نہیں اور اس لحاظ سے یہ کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ ایشین کونسل کو کتنے فنڈز دئیے جائیں گے البتہ ایشیا ء میں کرکٹ کے فروغ کے لئے بہت سے منصوبے پائپ لائن میں ہیں۔بنگلا دیش کے نمائندے اور کمیٹی کے سی او او اشرف الحق نے کہا کہ حالیہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کا بنگلہ دیش میں کامیاب انعقاد ہوا ہے جو ہماری بڑی کامیابی ہے ۔

ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کی چھ بڑی ٹیموں میں سے چار کا تعلق ایشیاء سے تھا جبکہ ورلڈ کپ 2015میں بھی پچاس فیصد ٹیموں کا تعلق بھی ایشیا ء ہی سے ہوگا ،ورلڈ کپ 2015 میں بھی دو ایسوسی ایٹ ممبران کی ٹیمیں ایشیا ء سے ہی ہونگیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی ڈویلپمنٹ فنڈ کا پچاس فیصد ملتا ہے جبکہ ایشیا ء کپ سے بھی آمدن ہو تی ہے،جس سے کرکٹ کے فروغ کے لئے کام کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایشین کرکٹ کونسل کا اہم رکن ہے اور تمام اراکین کی کوشش ہے کہ یہاں کرکٹ کی بحالی ہو ۔ اس سلسلہ میں یہاں کوچنگ کورسز کرائے جا رہے ہیں تاکہ لوگوں کا اعتماد بحال ہو ۔ اے سی سی اورآئی سی سی اختیارات کا کوئی موازنہ نہیں ،بحالی کا فیصلہ آئی سی سی نے کرنا ہے تاہم سب کی خواہش ہے کہ یہاں جلد از جلد انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہو۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کی بحالی راتوں رات ممکن نہیں تاہم اسکے لئے کوششیں جاری ہیں۔ڈویلپمنٹ منیجر بندولہ ورنا پورا نے کہا کہ ایشیائی ممالک کے لئے بہترین کرکٹ سہولیات مہیا کرنے کے لئے کوشاں ہیں ۔ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت ایشیائی ممالک کیلئے مختلف گریڈ کے ٹورنامنٹس ، مختلف کوچنگ کورسز، امپائرز کورسز، کیوریٹرز اور سکوررز میں بہتری لانے کیلئے پروگراموں کے انعقاد کے بہتر نتائج سامنے آ رہے ہیں ۔

وقت اشاعت : 15/04/2014 - 19:56:25

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :