شیر ایک بار پھر دھاڑا، وقار یونس کی اعتماد کا ووٹ لینے پر وزیراعظم عمران خان کو مبارکباد

ماسٹر سٹروک:محمد حفیظ کا ٹویٹ، شکست آپکو تباہ نہیں کرتی بلکہ شکست کے بعد مایوسی کا شکار ہونا آپکو تباہ کرتا ہے، جب تک آپ ناکامیوں سے سیکھتے رہیں گے تب تک واپسی کرتے رہینگے:انور علی

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 6 مارچ 2021 14:37

شیر ایک بار پھر دھاڑا، وقار یونس کی اعتماد کا ووٹ لینے پر وزیراعظم عمران خان کو مبارکباد
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 6 مارچ 2021ء ) وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد قومی کرکٹرز کا رد عمل بھی سامنے آگیا ۔ تفصیلات کے مطابق آج وزیراعظم عمران خان کے لیے اعتماد کے ووٹ کے لیے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس سجا۔قومی اسمبلی کے اجلاس کا آغاز تلاوت قران پاک سے کیا گیا۔

بعدازاں نعت رسول مقبول پیش کی گئی اور قومی ترانہ بجایا گیا جس پر تمام اراکین اسمبلی اور قومی اسمبلی میں موجود افراد احترام میں کھڑے ہوئے۔ وزیراعظم عمران خان وقت پر قومی اسمبلی پہنچے۔اراکین اسمبلی نے ان کا بھرپور استقبال کیا۔مہمان گیلری میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے علاوہ تینوں وزرائے اعلیٰ موجود تھے۔

(جاری ہے)

گورنر سندھ اور گورنر پنجاب بھی گیلری میں موجود تھے۔

پی ٹی آئی اور اتحادیوں کے 179 اراکین قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے۔پی ڈی ایم کے رہنما محسن داوڑ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔مراد سعید اور فواد چوہدری نے محسن داوڑ کا خیر مقدم کیا۔جب کہ جے آئی کے رہنما عبدالاکبر چترالی بھی اجلاس میں شریک ہوئے،اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) نے آج ہونیوالے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کررکھا ہے،پی ڈی ایم کا کوئی رکن ایوان میں موجود نہیں تھا۔

مستعفی رکن اسمبلی فیصل واوڈا اور معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان بھی مہمان گیلری میں موجود تھے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے ووٹنگ کا طریقہ کار بتایا اور اسمبلی کے گیٹ بند کرنے کی ہدایت جاری کی۔ قومی اسمبلی میں آج ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم پر اعتماد کے ووٹ کی قرارداد پیش کی گئی۔قومی اسمبلی کے ہفتہ کو ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا جاری کیا گیا۔

ایجنڈے کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم پر اعتماد کے ووٹ کی قرارداد پیش کی گئی۔قرارداد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیش کی۔قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ ایوان وزیراعظم پر اعتما دکا اظہار کرتا ہے، ایوان آرٹیکل 7/91 کے تحت وزیراعظم پراعتماد کا اظہارکرتا ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے قرار داد پیش کرنے کے بعد اعتماد کے ووٹ پر کارروائی شروع کی گئی۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیراعظم کی حمایت کرنے والے ارکان کو دائیں جانب لابی جانے کی ہدایت کی۔ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد اسد قیصر نے نتائج کا اعلان کیا جس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں 178 اراکین اسمبلی کا اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا،عمران خان جس وقت وزیراعظم بنے تب انہوں نے 176 ووٹ حاصل کیے تھے۔ فیصلہ سامنے آنے کے بعد قومی کرکٹرز کی جانب سے بھی وزیراعظم عمران خان کو اعتماد کا ووٹ دینے پر مبارک باد دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا، قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’’ ماسٹر سٹروک‘‘ ۔

آل رائونڈ عامر یامین نے ٹویٹ کیا کہ ’’ہمیشہ سے بہترین کپتان‘‘،
قومی ٹیم کے بائولنگ کوچ وقار یونس نے ٹویٹ کیا کہ’’ شیر پھر سے دھاڑا، آپ کو بہت مبارک ہو کپتان ‘‘،
آل رائونڈر انور علی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ’’ شکست آپ کو تباہ نہیں کرتی بلکہ شکست کے بعد مایوسی کا شکار ہونا آپ کو تباہ کرتا ہے، جب تک آپ ناکامیوں سے سیکھتے رہیں گے تب تک آپ ہمیشہ واپس آتے رہیں گے اور ہمہ وقت مضبوط تر ہوجائیںگے‘‘۔

واضح رہے کہ وزیرعظم عمران خان نے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا فیصلہ اُس وقت کیا جب حفیظ شیخ سینیٹ الیکشن میں یوسف رضا گیلانی سے ہار گئے۔ سادہ اکثریت کے لیے عمران خان کو 172 ووٹوں کی ضرورت تھی جبکہ اپوزیشن کے پاس نشستوں کی تعداد 160 ہے۔
وقت اشاعت : 06/03/2021 - 14:37:44

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :