پی ایس ایل 6 کے ملتوی ہونے پر پی سی بی میڈیکل شدید تنقید کی زد میں آگیا

میڈیکل پینل کے ڈاکٹرایکسرے تک نہیں دیکھ سکتے، انہوں نے نہ صرف پاکستان کرکٹ کو نقصان پہنچایا بلکہ جانوں کو بھی خطرہ میں ڈال دیا:شعیب اختر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 6 مارچ 2021 17:15

پی ایس ایل 6 کے ملتوی ہونے پر پی سی بی میڈیکل شدید تنقید کی زد میں آگیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 6 مارچ 2021ء ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے میڈیکل اینڈ سپورٹس سائنسز کے سربراہ ڈاکٹر سہیل سلیم کو پی ایس ایل 6 کے ملتوی ہونے کے بعد شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کو بائیو سیکیور ببل میں متعدد کوویڈ 19 کیسز مثبت آنے کے باعث غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا تھا۔ ایک رپورٹ کے مطابق پی سی بی کے عہدیدار ڈاکٹر سہیل کو ایونٹ کے بائیوسیکور ببل انتظامات میں پائے جانے والی خرابیوں کے لئے ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی نے بائیو سیکیور ببل کے انتظام میں ڈاکٹر سہیل کی صلاحیتوں پر اعتماد کھو دیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ پی سی بی مستقبل کے پی ایس ایل میچوں کے سلسلے میں تمام انتظامات کے لئے انگلینڈ یا آسٹریلیا سے غیر ملکی کمپنی کی خدمات حاصل کرے گا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پی سی بی ڈاکٹر سہیل کو خود دستبردار ہونے کا آپشن دے گی یا پھر انہیں کرکٹ بورڈ کی ملازمت سے برطرف کردیا جائے گا۔

اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر سہیل نے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے دوروں میں قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ بھی سفر کیا تھا تاکہ ان ممالک میں کورونا ایس او پیز کا تجربہ کیا جاسکے۔ سابق فاسٹ بائولر شعیب اختر نے بھی پی سی بی کے میڈیکل پینل پر تنقید کی تھی اور حکام سے ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی اپیل کی تھی، ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ لوگوں کی جانوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔

شعیب اختر نے کہا کہ بائیو سیکیور ببل کو مکمل کرنا میڈیکل پینل کی ذمہ داری تھی، انہوں نے نہ صرف پاکستان کرکٹ کو نقصان پہنچایا بلکہ جانوں کو بھی خطرہ میں ڈال دیا،پی سی بی نے جس طرح کا میڈیکل پینل بنایا ہے ان میں ایسے ڈاکٹر شامل ہیں جن کو کسی ہسپتال میں بھی بیٹھنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی،انہیں ایکسرے دیکھنا تک نہیں آتا ہے ،وہ اتنے نااہل ہیں کہ انہیں اندازہ بھی نہیں کہ بائیو سیکیور ببل کیسے بنایا جاتا ہے۔
وقت اشاعت : 06/03/2021 - 17:15:25

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :