پی سی بی نے پی ایس ایل 6 میں بائیو سیکیور ببل کو بہت آسان لیا تھا :فواد احمد

ابتدا میں ہی قرنطینہ 3 کی بجائے 7 یا 10 روز، ہوٹل بھی الگ ہونا چاہیے تھا،ہوٹل میں شادی کی تقریب بھی ہوئی، امید ہے اب ایس او پیز پر عمل کیا جائیگا: آسٹریلیوی لیگ سپنر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 22 اپریل 2021 16:19

پی سی بی نے پی ایس ایل 6 میں بائیو سیکیور ببل کو بہت آسان لیا تھا :فواد احمد
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 22 اپریل 2021ء ) آسٹریلوی لیگ سپنر فواد احمد کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے پی ایس ایل 6 میں بائیو سیکیور ببل کو بہت آسان لیا تھا ۔ پی ایس ایل 6 میں کورونا وائرس کا شکار ہونے والے آسٹریلوی سپنر فواد احمد دوبارہ پاکستان آنے کے لیے تیار ہیں۔ کراچی میں جاری پی ایس ایل 6 کو کورونا کیسز کی وجہ سے 14 میچز کے بعد روک دیا گیا تھا، وائرس کی زد میں سب سے پہلے اسلام آبادیونائٹیڈ کے پاکستانی نڑاد آسٹریلوی سپنر فواد احمد ہی آئے تھے۔

فواد احمد نے کہا کہ پی ایس ایل کی مینجمنٹ نے بائیو سکیورٹی کے معاملے کو آسان لیا، ابتدا میں ہی قرنطینہ 3 کے بجائے 7 یا 10 روز اور ہوٹل بھی الگ ہونا چاہیے تھا،وہاں شادی کی تقریب ہورہی تھی اور لفٹ میں پلیئرز کا عام لوگوں سے بھی رابطہ ہوا، امید ہے کہ اس بار پی سی بی اپنی غلطیوں نے سبق سیکھ کر ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنائے گی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل کیلیے پاکستان واپسی کا مجھے کوئی خوف نہیں، کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد صحتیابی کی وجہ سے اینٹی باڈیز بن چکی ہیں، البتہ انگلش سیزن اور آئی پی ایل کھیلنے والوں کے بائیو ببل میں طویل قیام کی وجہ سے انٹرنیشنل کرکٹرز کی دستیابی کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔

عثمان قادر بہترین صلاحیتوں کے مالک لیگ سپنر ہیں مگر ان کو ذہنی طور پر مضبوط ہونے کی ضرورت ہے۔ فواد احمد کا کہنا تھا کہ ابھی تک عثمان قادر کی کارکردگی میں ایسا تسلسل نہیں کہ انٹرنیشنل کرکٹ کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوسکیں، سپنر کے پاس مہارت اور ویری ایشن ہے مگر بہت زیادہ خراب گیندیں بھی کرجاتے ہیں، قومی ٹیم میں جگہ بنانے کے بعد اب ان کو اپنی کارکردگی میں تسلسل لانے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

فواد احمد نے کہا کہ پاکستان میں باصلاحیت سلو بائولرز کی کوئی کمی نہیں،عثمان قادر اور زاہد محمود کا مستقبل روشن ہے، میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے زاہد محمود کے ساتھ کھیل چکا ہوں، محمد نواز بھی مہارت رکھتے ہیں، ٹیسٹ کرکٹ میں یاسر شاہ جیسا نام موجود ہے، پی سی بی کو نوجوان سپنرز کو گروم کرنے کیلیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وقت اشاعت : 22/04/2021 - 16:19:25

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :