ڈومیسٹک کرکٹ میں مناسب تجربہ کے بغیر نوجوانوں کو قومی ٹیم کی نمائندگی کا موقع دیدیا جاتا ہے :محمد عامر

ہمارے کھلاڑیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں سیکھنے کی بجائے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلتے ہوئے قومی کوچز سے سیکھیں: فاسٹ بائولر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب ہفتہ 15 مئی 2021 15:52

ڈومیسٹک کرکٹ میں مناسب تجربہ کے بغیر نوجوانوں کو قومی ٹیم کی نمائندگی کا موقع دیدیا جاتا ہے :محمد عامر
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 15 مئی 2021ء ) سابق فاسٹ بولر محمد عامر کا خیال ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں مناسب تجربہ کے بغیر نوجوانوں کو قومی ٹیم کی نمائندگی کا موقع دیدیا جاتا ہے۔ لیفٹ آرم فاسٹ بولر نے کہا کہ پاکستانی سلیکٹرز کو ٹاپ کرکٹنگ والے ممالک کے اختیار کردہ طریقہ کار پر عمل کرنا چاہئے۔ محمد عامر نے کہا کہ ان کھلاڑیوں کو دیکھو جو ہندوستان ، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ بین الاقوامی کرکٹ میں لائے ہیں، وہ اعلی درجے پر کھیلنے کیلئے تیار ہیں کیوں کہ انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارمنس دے رکھی ہے، ایک بار منتخب ہونے کے بعد وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں جو انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں پہلے ہی سیکھ لیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اس وقت ہمارے کھلاڑیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں سیکھنے کی بجائے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلتے ہوئے قومی کوچز سے سیکھیں۔

(جاری ہے)

محمد عامر نے کہا کہ ایشان کشن ، سوریا کمار یادو اور کرونل پانڈیا کو دیکھیں ، وہ اپنے پہلے میچ سے ہی بین الاقوامی کرکٹ کے لئے تیار اور پرعزم نظر آئے اور انہیں زیادہ مشوروں یا کوچنگ کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی، انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ اور آئی پی ایل کے کئی سال کھیلے ہیں اور اس سے بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے میں انہیں آسانی ہوئی۔

محمد عامر کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی کرکٹ سکول کی کرکٹ نہیں ہے جہاں آپ نوکری پر سیکھتے ہیں، یہ ایک مشکل ماحول ہے جہاں صرف ایسے کھلاڑیوں کو منتخب کیا جانا چاہئے جو تیار ہیں اور جنہوں نے کھیل کے بارے میں سیکھا ہے اور ضروری مہارت حاصل کی ہے ،اگر آپ کرکٹ کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو اکیڈمی یا فرسٹ کلاس کرکٹ میں سیکھو ، ہمارے کھلاڑی یہ امید نہ رکھیں کہ وہ اپنے ملک کے لیے بین الاقوامی کرکٹ کھیلتے ہوئے سیکھیں گے۔

محمد عامر نے کہا کہ اکثر ہمارے نوجوان کھلاڑیوں کو تکنیکی خرابیوں کے باوجود اس امید پر بین الاقوامی کرکٹ کھلا دی جاتی ہے کہ وہ بہتر ہوتے جائیں گے تاہم ان کے کھیل میں مسائل پیدا ہوتے ہیں ، کرکٹ میں ایسا نہیں ہوتا اور جتنی جلدی ہمیں اس کا احساس ہوگا اتنا ہی بہتر ہوگا۔
وقت اشاعت : 15/05/2021 - 15:52:53

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :