آسٹریلوی بال ٹیمپرنگ سکینڈل، کیمرون بینکروفٹ پھر سے گڑے مردے اکھاڑنے لگے

بائولرز کو گیند کیساتھ ہونیوالی چھیڑ چھاڑ کا اچھی طرح اندازہ تھا :کینگرواوپنر ،نئی معلومات سامنے آئیں تو دوبارہ تحقیقات کروانے کیلئے تیار ہیں: کرکٹ آسٹریلیا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 17 مئی 2021 14:01

آسٹریلوی بال ٹیمپرنگ سکینڈل، کیمرون بینکروفٹ پھر سے گڑے مردے اکھاڑنے لگے
میلبورن (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 17 مئی 2021ء ) آسٹریلیا میں بال ٹیمپرنگ سکینڈل کے گڑے مردے 3 سال بعد دوبارہ اکھڑنے لگے، ٹیسٹ اوپنر کیمرون بینکرافٹ کہتے ہیں کہ بائولرز کو گیند کے ساتھ ہونیوالی چھیڑ چھاڑ کا اچھی طرح اندازہ تھا۔ تفصیلات کے مطابق مارچ 2018ء میں کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کے خلاف 4 میچز کی سیریز کے تیسرے ٹیسٹ کے دوران آسٹریلوی اوپنر کیمرون بینکرافٹ گیند پر ریگ مال رگڑتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، اس دن کے کھیل کے اختتام پر بینکرافٹ اور کپتان سٹیو سمتھ نے بال ٹیمپرنگ کا اعتراف بھی کرلیا، بعد ازاں کرکٹ آسٹریلیا نے اس سکینڈل کی مکمل تحقیقات کروائیں جس میں نائب کپتان ڈیوڈ وارنر کو اس واقعے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا۔

کرکٹ آسٹریلیا نے سمتھ اور وارنر پر 1،1 سال جبکہ بینکرافٹ پر 9 ماہ کی پابندی عائد کردی، تینوں کھلاڑی اب دوبارہ کرکٹ کھیل رہے ہیں تاہم ڈرہم کی جانب سے انگلش کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے والے بینکرافٹ نے ایک برطانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ بال ٹیمپرنگ میں صرف وہی 3 ملوث نہیں تھے بلکہ بائولرز کو بھی اس کے بارے میں اچھی طرح معلوم تھا۔

(جاری ہے)

بینکرافٹ کا کہنا تھا کہ اگر میں گیند کو سینڈ پیپر کی مدد سے تیار کررہا تھا تو اس سے فائدہ ہمارے بائولرز نے ہی اٹھانا تھا، ان کی جانب سے اس بارے میں وضاحت آنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب اس بارے میں کرکٹ آسٹریلیا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بورڈ واضح کرنا چاہتا ہے کہ اگر کسی کے پاس مارچ 2018ء میں کھیلے گئے کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں پیش آنیوالے واقعے سے متعلق نئی معلومات ہیں تو وہ سامنے لائے، ہم اس کی دوبارہ تحقیقات کرائیںگے ،پہلی بھی اس بارے میں تفصیلی تحقیقات ہوئی تھیں، اس کے بعد کوئی مزید شواہد کے ساتھ سامنے نہیں آیا جس سے تحقیقاتی عمل پر کوئی اثر پڑتا۔
وقت اشاعت : 17/05/2021 - 14:01:09

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :