قومی ٹیسٹ ٹیم میں یاسر شاہ کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا: سعید اجمل

اگرآپ ایک سال میں صرف 6 ٹیسٹ کھیلتے ہیں اور ان میں سے بھی 3 میں یاسر کو آرام دے دیتے ہیں تو وہ کیا کرے گا؟ :سابق سپنر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 28 مئی 2021 15:10

قومی ٹیسٹ ٹیم میں یاسر شاہ کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا: سعید اجمل
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 مئی 2021ء ) سابق کرکٹر سعید اجمل کا خیال ہے کہ ٹیسٹ ٹیم میں پاکستان کو لیگ سپنر یاسر شاہ کا متبادل فی الحال میسر نہیں ہے۔ ایک انٹرویو میں سابق سپنر نے کہا کہ یاسر فٹ نہیں تو زمبابوے ٹیسٹ سیریز میں حتمی طور پر ختم ہونے والی ٹیم سے باہر ہونے کا اہل نہیں تھا۔ 43 سالہ سعید اجمل نے کہا کہ اب تک کوئی بھی ٹیسٹ کرکٹ میں یاسر شاہ کی جگہ نہیں لے سکا ،میرے خیال میں یاسر شاہ کے پاس ابھی 2 یا 3 سال کی کرکٹ باقی ہے،اگر وہ فٹ ہے تو اسے کھیلنا چاہئے، وہ ٹیسٹ کرکٹ میں آپ کا اہم ہتھیار ہے اور آپ اسے اس طرح چھوڑ نہیں سکتے ہیں۔

سعید اجمل کا کہنا تھا کہ بابراعظم اور اظہر علی نے بھی یہ کہا کہ ہم ایک سال میں صرف 5 یا 6 ٹیسٹ کھیلتے ہیں تو ہم نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے کا متحمل کیسے ہوسکتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس پہلے ہی ٹیسٹ کھلاڑیوں کا الگ سیٹ اپ موجود ہے، اگر ایک سال میں صرف 6 ٹیسٹ ہوتے ہیں اور آپ یاسر کو ان میں سے 3 میں آرام دیتے ہیں تو وہ کیا کرے گا؟ ۔

(جاری ہے)

سعید اجمل نے کہا کہ بائیں ہاتھ کے سپنر نعمان علی کی حقیقی صلاحیت کا فیصلہ کرنا ابھی جلد بازی ہے کیونکہ انھیں ٹیسٹ کرکٹ میں ابھی ٹاپ ٹیموں کے خلاف کھیلنے کا موقع نہیں ملا ہے۔

سعید اجمل نے کہا کہ ہمیں نعمان علی کی صلاحیت کے بارے میں پتہ چل جائے گا جب وہ کسی ٹاپ ٹیم کے خلاف بولنگ کریں گے، پاکستان کے مقابلے میں آسٹریلیا ، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میں باؤلنگ کرنا بال کا مختلف کھیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نعمان تھوڑی زیادہ رفتار کے ساتھ بولنگ کرتے ہیں اور وہ ایشین حالات میں کامیاب ہوں گے۔ آپ ایشیاء میں فلائٹ کے ساتھ بولنگ کرکے کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں لہذا آپ کو سپنر کی حیثیت سے زیادہ رفتار کے ساتھ بولنگ کرنے کی ضرورت ہے جبکہ آسٹریلیا یا انگلینڈ میں آپ کو سپن حاصل کرنے کیلئے گیند کو لوپ دینے کی ضرورت ہے ،نعمان وکٹ ٹو وکٹ باؤلنگ کرتا ہے اور بہت زیادہ سپن نہیں کرتا لہذا اسے اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وقت اشاعت : 28/05/2021 - 15:10:27

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :