ٹوکیوا ولمپکس،فائنل میں اچھی کارکردگی دکھا کر قوم کا سر فخر سے بلند کروں گا، ارشد ندیم

جمعہ 6 اگست 2021 00:23

ٹوکیو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اگست2021ء) ٹوکیو اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ارشد ندیم نے کہا کہ فائنل میں اچھا پرفارم کر کے اپنی قوم کا سر فخر سے بلند کروں گا اور اگر میدان آباد کیے جائیں تو ملک میں مزید ارشد ندیم پیدا ہوں گے۔ارشد ندیم نے جیولین تھرو کے کوالیفائنگ راؤنڈ میں بہترین کھیل پی کرتے ہوئے ایونٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا اور پاکستان کی تاریخ میں یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے اور اب ان کا فائنل مقابلہ 7 اگست کو ہو گا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد ندیم نے بھرپور سپورٹ کرنے پر پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں خوش نصیب ہوں کہ پوری پاکستانی قوم نے میرے لیے دعا کی ہے اور میں اپنے کوچ کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے کوچ فیاض حسین بخاری کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے دن رات محنت کر کے مجھے اس مقام تک پہنچایا ہے، انہوں نے مجھے محنت کرائی اور آج اس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے پر بہت خوش ہوں اور ایتھلیٹکس میں پاکستان کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے، میں پرامید اور میں خوش نصیب ہوں کہ پوری قوم دعائیں میرے ساتھ ہیں، فائنل میں اچھا پرفارم کر کے اپنی قوم کا سر فخر سے بلند کروں گا۔صوبہ پنجاب کے شہر خانیوال سے تعلق رکھنے والے پاکستانی ایتھلیٹ نے کہا کہ ہم نے فائنل کے لیے 70فیصد تیاری اور ٹریننگ کردی ہے، تیاری ہماری اچھی ہے اور قوم سے اپیل ہے کہ وہ میرے لیے دعا کریں تاکہ میڈل جیت کر آ سکوں۔

انہوں نے کہا کہ میری ہر سال بہتر ہوتی کارکردگی میں ہماری فیڈریشن اور اس کے صدر کا بڑا ہاتھ ہے، جنرل اکرم ساہی نے 2015 سے لے کر آج تک مجھے بھرپور سپورٹ کیا اور سہولیات فراہم کیں۔کرکٹ چھوڑ کر ایتھلیٹکس میں آنے والے ارشد ندیم نے کہا کہ میں نے پنجاب کی سطح پر اچھی کرکٹ کھیلی، مجھے لگتا تھا کہ شاید میں کرکٹ میں آگے نہ جا سکوں اور اتھلیٹکس کا چناؤ اس لیے کیا کہ میرے دو بڑے بھائی بھی ایتھلیٹکس میں حصہ لے چکے ہیں اور انہی کو دیکھ کر شوق ہوا۔

انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ جتنے بھی کھلاڑیوں کو واپس بھیجا گیا ہے، ان کو بلا کر گراؤنڈ آباد کیے جائیں کیونکہ اگر میدان آباد رہیں گے تو ہی کھیل ترقی کرے گا اور مجھ جیسے کئی ارشد ندیم پیدا ہو کر پاکستان کا نام رشن کر سکتے ہیں۔ارشد ندیم نے کہا کہ کھلاڑی کے لیے سب سے بڑی چیز حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور خواہش کا اظہار کیا کہ اگر وزیر اعظم وقت نکال کر مجھے کال کریں گے تو بہت خوشی ہو گی۔

اس موقع پر ارشد ندیم کے کوچ فیاض حسین نے کہا کہ ہمیں آج بہت خوشی ہے، ہم یہاں اپنے ملک کا جھنڈا سربلند کرنے آئے ہیں اور وہاں بیٹھے ہوئے پوری دنیا کے ورلڈ چیمپیئنز کو پتہ چل گیا کہ پاکستان کچھ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلا ایجنڈا یہ تھا کہ ہم نے اوکمپک کے لیے کوایفائی کرنا ہے اور اب کوالیفائی کرنے کے بعد ہم 100فیصد پرامی ہیں کہ اللہ ہمیں فتح دے گا۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ اسپورٹس کو اداروں سے نکالا نہ جائے اور کھلاڑیوں کو نوکریاں اور اسکالرشپ دی جائیں تو دیکھیں گے کہ اسپورٹس بہت اپ گریڈ ہو جائے گی۔
وقت اشاعت : 06/08/2021 - 00:23:37

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :